قاہرہ: مصر نے جاپان کی اس جہاز راں کمپنی سے 55 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے جس کے ایک مال بردار بحری جہاز نے مارچ میں تقریباََ ایک ہفتے تک نہرِ سویز کو بند کر دیا تھا۔
بڑا کنٹینر بردار بحری جہاز ایور گِون اس کلیدی آبی گزرگاہ میں پھنس گیا تھا جس سے کئی دنوں تک تمام تجارتی جہازوں کی آمدورفت رک گئی تھی۔
نہرِ سویز اتھارٹی نے ابتدائی طور پر تقریباََ 92 کروڑ ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اتھارٹی کے عہدیداروں نے مصر کے شہر اسماعیلیہ میں ایک پریس کانفرنس منعقد کی جہاں ادارے کا دفتر واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
نہر سویز کی بندش سے عالمی تجارت متاثر، تیل دو فیصد مہنگا ہو گیا
سویز کینال میں بحری جہاز پھنس گیا، عالمی تجارت کے اہم روٹ پر ٹریفک جام
انہوں نے بتایا کہ پھنسے ہوئے جہاز کو نکالنے کے لیے 600 کارکن استعمال کیے گیے اور یہ کہ ہرجانے کی رقم میں ایک مددگار جہاز کے ڈوبنے سے ہلاک ہونے والے ایک فرد کے لیے زرِ تلافی بھی شامل ہے۔
مذکورہ عہدیداروں نے کہا کہ وہ جتنی رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ مناسب ہے تاہم جہاز کی مالک کمپنی شو اے کِسین کائشا نے 15 کروڑ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
مصری حکام نے کہا ہے کہ وہ اپنے حقوق نہیں چھوڑیں گے تاہم وہ جہاز کی مالک کمپنی کے ساتھ اچھے تعلقات قائم اور مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں۔ ایک عدالتی فیصلے کے تحت بحری جہاز ایور گِون ہرجانے کی رقم کی ادائیگی تک مصر میں رہے گا۔