اسلام آباد: دیامیر بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم کی فنانسنگ کیلئے واپڈا نے گرین یورو (انڈس بانڈ) کا اجراء کر دیا، اس بانڈ سے 50 کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کے حصول کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔
یہ بانڈ ریاستی ضمانت کی بجائے واپڈا کی مستحکم مالی پوزیشن کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے جس میں دنیا بھر سے بڑے مالیاتی اداروں نے غیرمعمولی دلچسپی ظاہر کی ہے جو پاکستان اور واپڈا کی مستحکم مالی پوزیشن پر اعتماد کی مظہر ہے، گرین یورو بانڈ کی غیرمعمولی پذیرائی سے پاکستان میں بڑے منصوبوں کی فنانسنگ کیلئے نئی راہیں کھل گئی ہیں۔
Pakistan is moving towards efficient & clean energy production with Green Eurobond launch.#GreenEuroBond#GreenEconomy pic.twitter.com/OCDaSNb9Fu
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) May 31, 2021
سوموار کو گرین یورو بانڈ کے اجراء کی تقریب میں وزیراعظم عمران خان نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، اس موقع پر انہوں نے چیئرمین واپڈا اور اُن کی ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ادارے نے اچھے ریٹ پر یہ قرض حاصل کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
’دس چھوٹے بڑے ڈیم 2028ء تک مکمل ہو جائیں گے‘
تربیلا ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے کا ٹھیکہ چینی کمپنی کو مل گیا
پنجاب میں چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کیلئے محکمہ آبپاشی اور نیسپاک کے درمیان معاہدہ طے
انہوں نے کہا کہ بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم جب شروع کئے تو دو سالوں میں اتنی پیش رفت کی توقع نہیں تھی، اس کی بنیادی وجہ عملدرامد کا فقدان تھا۔ واپڈا کے اس اقدام سے جہاں سستی اور ماحول دوست بجلی کا حصول ممکن ہو گا وہاں قومی پارک بنانے سے وائلڈ لائیو کو تحفظ بھی ملے گا۔
#Live: Prime Minister @ImranKhanPTI addressing ceremony in connection with the launch of country’s first Green Euro (Indus Bond) https://t.co/jVN2TlTu2E
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) May 31, 2021
وزیراعظم نے کہا کہ قومیں طویل المدتی منصوبہ بندی سے عظیم بنتی ہیں، ہمارے ہاں ہر شعبہ میں اس کا فقدان تھا، 1960 کی دہائی میں پاکستانیوں کو ایک امید اور اعتماد تھا، آہستہ آہستہ اس میں تنزلی آتی گئی، ہندوستان اور بنگلہ دیش ہم سے آگے نکل گئے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے بجلی قلیل المدت بنیادوں پر بنائی، اس میں کئی بار بدنیتی کا عنصر نمایاں تھا، ہم برصغیر میں سب سے مہنگی بجلی پیدا کر رہے ہیں۔‘
عمران خان نے کہا کہ اگلے دس سالوں کے دوران دس نئے ڈیم بنا رہے ہیں جن سے 10 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی، 12 ملین مکعب ایکڑ فٹ اضافی پانی دستیاب ہو گا اور ایک لاکھ ایکڑ اراضی سیراب ہو گی، پاکستان میں پن بجلی پیدا کرنے کی بڑی گنجائش موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ معیشت مستحکم ہو چکی ہے اور اب ہم دولت اکٹھی کرنے کی سمت گامزن ہیں، قرضوں کے بوجھ سے تب ہی نکلیں گے جب دولت ہو گی۔