پیرس: فرانس کی توانائی کمپنی ٹوٹل پٹرولیم اور امریکی شیورن کارپوریشن (Chevron Corporation) نے میانمار میں کشیدگی کے بعد فوجی حکومت کو ادائیگیاں روک دیں۔
ٹوٹل کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق کشیدہ صورت حال کے پیش نظر کمپنی نے میانمار حکومت کو گیس سے متعلقہ تمام کیش ادائیگیاں فوری طور پر منسوخ کر دی ہیں۔
دوسری جانب ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ جمہوریت پسند راہنماﺅں کی جانب سے میانمار حکومت کی مالی معاونت روکنے کے مطالبے کی وجہ سے کمپنی نے دباﺅ میں آ کر یہ فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے ٹوٹل کمپنی نے بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ یکم فروری 2021ء کو میانمار کی فوج نے برسر اقتدار جماعت نیشنل لیگ آف ڈیموکریسی (این ایل ڈی) کی رہنما آنگ سان سوچی اور دیگر رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد ملک کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
فوجی بغاوت کے خلاف میانمار میں سیاسی جماعتوں کے ساتھ عوام نے بھی سڑکوں پر مظاہرے کیے جو پرتشدد صورت حال اختیار کر گئے، کئی شہروں میں فوج کی فائرنگ سے درجنوں مظاہرین ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ دنیا بھر کے انسانی حقوق کے اداروں نے میانمار میں پرتشدد واقعات کی مذمت کی اور قابض حکومت کے بیرون ملک مالیاتی اکائونٹس منجمد کر دیے۔