ان دنوں گلگت بلتستان کے ائیرپورٹ ملک کے مصروف ترین ہوائی اڈے کیوں بن گئے ہیں؟

1470

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے وژن اور سیاحت کے فروغ کیلئے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) نے شمالی علاقہ جات کیلئے فضائی آپریشن کو مزید وسعت دے دی-

قومی ائیر لائن پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ خان کی طرف سے جاری بیان کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ سکردو اور گلگت ائیرپورٹ پر آٹھ، آٹھ پروازیں آپریٹ کی گئی ہیں، یوں گلگت بلتستان کے دونوں ائیرپورٹ ان دنوں ملک کے مصروف ترین ہوائی اڈے بن گئے ہیں۔

سکردو کے لئے پروازیں بیک وقت کراچی، لاہور اور اسلام آباد سے چلائی گئیں جبکہ گلگت ہوائی اڈے پر تین پروازیں اسلام آباد سے اور ایک پرواز لاہور سے پہنچی ہے۔

پی آئی اے نے تمام مسافروں سے حکومتی وضع کردہ ہدایات پر مکمل عمل درآمد کروایا- شمالی علاقہ جات پر پروازوں کی تعداد بڑھانے کا مقصد علاقے کی ترقی، بہتر سفری سہولیات کی فراہمی اور سیاحت کا فروغ ہے۔

ترجمان پی آئی اے کے مطابق کراچی اور لاہور سے شمالی علاقہ جات کی پروازوں کی مانگ بہت حوصلہ افزاء ہے، چند ساعتوں میں شدید گرمی سے انتہائی خوشگوار موسم اور پر لطف نظاروں تک آسان رسائی لوگوں کے جوش و خروش کا باعث بن رہی ہے-

ترجمان نے کہا کہ اقتصادی طور پر پسماندہ علاقہ ہونے کے باعث پی آئی اے نے اپنے کرائے بھی انتہائی مناسب رکھے ہیں۔

دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے نئی متعارف ہونے والی نجی ائیرلائن نارتھ ائیر کو اندرون ملک سیاحت کے فروغ کیلئے ٹورازم پروموشن اینڈ ریجنل انٹیگریشن (ٹی پی آر آئی) لائسنس جاری کیا تھا۔

نجی ائیرلائن نے گلگت، سکردو، چترال اور گوادر سے پاکستان کے مختلف شہروں کے لیے پروازیں چلانے کا منصوبہ بنایا ہے، ابتدائی طور پر ائیرلائن اسلام آباد سے گلگت، اسلام آباد سے سکردو، چترال اور گوادر کے لیے پروازیں چلائے گی۔

مارچ میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ تین نئی ائیرلائنز سول ایوی ایشن کی طرف سے سرٹیفکیٹ لینے کے لیے حتمی مراحل میں ہیں اور جلد پروازوں کا آغاز کریں گی۔

ذرائع کے مطابق دو ائیرلائنز کیو ائیرلائن اور فلائی جناح ہر طرح کی سکروٹنی کے عمل سے گزر چکی ہے جبکہ تیسری ائیرلائن جیٹ گرین ائیرلائنز سکروٹنی کے عمل سے گزر رہی ہے۔ درخواستیں ایوی ایشن ڈویژن اور بعد ازاں وفاقی کابینہ کو حتمی منظوری کے لیے بھجوائی جائیں گی۔

تین نئی ائیرلائنز کی شمولیت سے نجی فعال کمپنیوں کی تعداد چھ ہو جائے گی۔ ملک میں اس وقت ائیربلیو، سیرین ائیرلائن اور ائیرسیال چلائی جا رہی ہیں جبکہ پی آئی اے ملک میں اب بھی بڑی اور پرانی ائیرلائن ہے۔

ایوی ایشن قانون کے مطابق نئی ائیرلائنز کو بین الاقوامی فضائی آپریشن کے آغاز سے قبل کم از کم ایک سال کے لیے مقامی پروازیں ضرور چلانی چاہیے۔ تین نئی ائیرلائنز کے آغاز سے نوکریوں کی بڑی تعداد پیدا ہونے کی توقع ہے کیونکہ ایوی ایشن انڈسٹری کو وبا کے آغاز سے اب بھی بدترین مالی بحران کا سامنا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here