اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے صارفین کی مرضی کے خلاف ویلیو ایڈڈ سروس ایکٹو (فعال) کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے اسے قانون کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
پی ٹی اے کو صارفین کی جانب سے شکایات موصول ہوئیں تھیں کہ بعض اوقات موبائل آپریٹرز صارفین کی پیشگی رضامندی کے بغیر تھرڈ پارٹی مواد، گیمز، تشہیری میسجز سمیت دیگر ویلیو ایڈڈ سروس فعال کر دیتے ہیں۔
ایسی سروسز کی وجہ سے ناصرف صارفین کو لاعلمی میں بیلنس سے ہاتھ دھونا پڑتے ہیں بلکہ تھرڈ پارٹی مواد کی وجہ سے ان کی موبائل ڈیوائسز ہیکنگ کے خطرے سے بھی دوچار ہو جاتی ہیں۔
PTA has taken serious notice of such complaints as activation of any Value Added Services without explicit consent of consumers is violation of Clause 9 (3) (vii) of “Telecom Consumers Protection Regulations, 2009”.
— PTA (@PTAofficialpk) May 24, 2021
اکثر صارفین نے پی ٹی اے کو یہ بھی شکایت کی کہ سیلولر کمپنی کی جانب سے سم پر ایسی سروس کی مد میں بھی بیلنس کاٹ لیا جاتا ہے جو صارف نے کبھی خود ایکٹو ہی نہیں کی ہوتی اور اسے سروس کی فعالیت کے بارے میں علم تک نہیں ہوتا۔
پی ٹی اے نے اس طرح کی شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے کیونکہ صارفین کی واضح رضامندی کے بغیر کسی ویلیو ایڈڈ سروس کو فعال کرنا ٹیلی کام کنزیومر پروٹیکشن ریگو لیشنز 2009ء کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اتھارٹی کی جانب سے سیلولر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے صارفین کو ویلیو ایڈڈ سروسز فعال کرنے کیلئے لازمی توثیقی پیغامات بھیجیں تاکہ صارف کی واضح رضامندی حاصل کی جا سکے۔
ٹیلی کام آپریٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ پی ٹی اے کی جانب سے ان احکامات کے جاری ہونے کے تین ہفتوں کے اندر اندر رپورٹ جمع کرائیں۔