لاہور: پاکستان انجینئرنگ کونسل (پی ای سی) نے کہا ہے کہ اگر ملک بھر کی تمام اے ٹی ایم مشینوں کو شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے تو اس سے سالانہ ایک ارب 50 کروڑ روپے کی بجلی کی بچت کی جا سکتی ہے۔
ترجمان پاکستان انجینئرنگ کونسل نے بتایا کہ اے ٹی ایم مشینیں کم از کم ساڑھے تین لاکھ سے چار لاکھ روپے فی کس سالانہ کی بجلی استعمال کرتی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پرانی مشینوں کی جگہ بائیو میٹرک سسٹم کی حامل جدید ترین مشینوں کی تنصیب بھی سودمند ثابت ہو سکتی ہے۔
پاکستان انجنئیرنگ کونسل کا کہنا ہے کہ شمسی توانائی کے ذریعے اے ٹی ایم مشینوں کو چلانے کے باعث ان کو ایئر کنڈیشنرز کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔
قبل ازیں انجنئیرنگ کونسل نے تمام موبائل فون کمپنیوں کو بھی ہدایت کی تھی کہ وہ اپنے موبائل فون ٹاورز متبادل توانائی کے نظام پر منتقل کر لیں تاکہ بجلی کے بحران پر قابو پانے میں مدد مل سکے۔
ترجمان کے مطابق جب تک متبادل توانائی کے ذرائع سے استفادہ نہیں کیا جاتا اس وقت تک بجلی کی کمی کے مسئلہ پر قابو پانے میں بھی خاطر خواہ کامیابی نہیں ہو سکے گی۔