ایف بی آر کی کارروائی، بسکٹ کمپنی کی کروڑوں کی ٹیکس چوری پکڑی گئی

انوویٹیو بسکٹ کے ڈائریکٹر شیخ منیر حسین کو گرفتار کیا گیا، تاہم لاہور ہائی کورٹ (راولپنڈی بینچ) نے 30 کروڑ اور 10 کروڑ کا چیک جمع کروانے پر ضمانت پر رہائی دے دی

2092

لاہور: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوری کے الزام میں انوویٹو بسکٹ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کے ڈائریکٹر کو گرفتار کر لیا۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن (آئی آر) نے مصدقہ اطلاع ملنے پر لاہور میں واقع انوویٹیو بسکٹ کے خلاف سیلز ٹیکس چوری کرنے پر سیلز ٹیکس ایکٹ 1990ء کی شق 38 اور 40 کے تحت کارروائی کی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیسمنٹ آرڈر کے تحت رجسٹرڈ شخص کے خلاف 4.27 ارب روپے کا سیلز ٹیکس بمہ ڈیفالٹ سرچارج اور ٹیکس فراڈ پر اسے 100 فیصد جرمانہ کیا گیا۔

انوویٹیو بسکٹ کے ڈائریکٹر شیخ منیر حسین کو گرفتار کر لیا گیا اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی طرف سے کیس کے بہترین دفاع پر دو مرتبہ سپیشل جج نے ملزم کی ضمانت رد کر دی۔

تاہم، بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ (راولپنڈی بینچ) نے 30 کروڑ روپے اور 10 کروڑ روپے کا چیک جمع کروانے پر ملزم کو ضمانت پر رہائی دے دی، ملزم کے خلاف قانون کے تحت کاروائی جاری ہے۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال جولائی 2020ء سے اپریل 2021ء تک ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی کارکردگی بہترین رہی ہے۔

اس مدت کے دوران ڈائریکٹوریٹ جنرل نے 19 ارب روپے سے زائد کے ریونیو سے متعلق ایک ہزار 210 انویسٹی گیشن رپورٹس ایف بی آر کے ذیلی دفاتر کو بھیجی ہیں۔

ایف بی آر کے مطابق دس ماہ کے دوران ڈائریکٹوریٹ جنرل کے حکام نے 40 چھاپوں کے بعد 76 کروڑ 10 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کو بے نقاب کیا۔

اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ 2010ء کے تحت 75 ملزمان کے خلاف 67 شکایات فائل کی جا چکی ہیں جس میں پانچ کروڑ 53 لاکھ روپے سے زائد کا ریونیو بے نقاب ہوا، اسی طرح غیر قانونی سگریٹس کے چھ ہزار 667 کارٹن ضبط کئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here