عالمی توانائی ایجنسی کا 2035ء میں پٹرول سے چلنے والی گاڑیاں بند کرنے کا مطالبہ

گزشتہ دو دہائیوں میں متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول میں نمایاں اضافہ، 1999ء کے بعد سے بجلی کی پیداوار 10 ممالک کی مجموعی پیداوار کے مساوی رہی، 2022 تک 280 گیگا واٹ اضافہ کا امکان ہے، آئی ای اے

995

اسلام آباد: عالمی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے 2035ء سے پٹرول پر چلنے والی گاڑیوں کی فروخت روکنے اور گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کمی کی صلاحیت سے عاری کول پاور پلانٹس 2040ء تک ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی توانائی ایجنسی (آئی ای اے) نے 2050ء تک گرین ہائوس گیسوں کے مجموعی اخراج کو صفر تک لانے کا خاکہ (Net zero plan) جاری کر دیا ہے۔

آئی ای اے کے منصوبے میں تیل اور گیس کے نئے کنوئوں اور کوئلے کی نئی کانوں میں سرمایہ کاری رواں سال سے جبکہ پٹرول سے چلنے والی نئی گاڑیوں کی فروخت 2035ء سے روکنے اور گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کمی کی صلاحیت سے عاری کوئلے سے چلنے والے بجلی گھر 2040ء تک ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

عالمی توانائی ایجنسی کے منصوبے میں 2050ء تک دنیا کی کل توانائی کی پیداوار میں سورج اور ہوا سے پیدا ہونے والی توانائی کا حصہ تقریباََ 70 فیصد تک لانے کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ بین الاقوامی توانائی ایجنسی عالمی حدت میں کمی لانے والی ایجادات، ہائیڈروجن، فضا سے کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے اور ایسے ہی دیگر مضامین پر تحقیق کیلئے حکومتوں کی حوصلہ افزائی کر رہی ہے۔

ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق پیرس سمجھوتے میں 21 ویں صدی کے دوسرے نصف تک ضرر رساں گیسوں کے صفر مجموعی اخراج والے معاشرے کے قیام کا ہدف شامل ہے، جاپان، امریکہ اور یورپی یونین نے سنہ 2050ء تک صفر مجموعی اخراج کے عزم کا اظہار کر رکھا ہے۔

متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول میں اضافہ

دوسری جانب عالمی توانائی ایجنسی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں کے دوران متبادل ذرائع سے توانائی کے حصول میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

آئی ای اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2020ء کے دوران متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں 280 گیگا واٹ اضافہ ہوا جو 2019ء کے مقابلہ میں 45 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 1999ء کے بعد سے بجلی کی پیداوار میں یہ سب سے زیادہ اضافہ ہے جو آسیان کی تجارتی تنظیم میں شامل جنوب مشرقی ایشیا کے 10 ممالک کی بجلی کی مجموعی پیداوار کے مساوی ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2020ء کے دوران بجلی کی پیداوار میں اضافہ سے مستقبل کیلئے نئے اہداف کا تعین ہوتا ہے جس کے تحت رواں سال 2021ء کے دوران عالمی سطح پر متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں 270 گیگا واٹ کا اضافہ متوقع ہے جبکہ آئندہ سال 2022 تک 280 گیگا واٹ اضافہ کا امکان ہے۔

عالمی ایجنسی نے کہا ہے کہ دنیا بھر کی اقوام گرین ہائوس گیسوں کے اخراج میں کمی کے حوالہ سے اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں اور ان کے اخراج کو کم کرنے کے لیے متبادل ذرائع سے حاصل ہونے والی توانائی کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کے اقدامات کر رہی ہیں۔

آئی ای اے نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر کاربن کے اخراج میں کمی کے لیے متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار کا فروغ بنیادی اہمیت کا حامل ہے،  اس لیے سال 2020ء میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں اضافہ کے منصوبہ جات میں متبادل ذرائع سے حاصل ہونے والی بجلی کی پیداوار کا حصہ 90 فیصد رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق سال 2019ء کے مقابلہ میں سال 2020ء کے دوران ہوا سے بجلی پیدا کرنے والی ٹربائنز لگانے کی شرح میں دو گنا اضافہ ہوا اور اس دوران 114 گیگا واٹ بجلی کے حصول کیلئے ونڈ ٹربائنز لگائی گئیں تاہم 2022ء تک شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار بھی نمایاں اضافہ سے 160 گیگا واٹ تک بڑھنے کی توقع ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here