وزیراعظم نے احساس بچت بینک اکائونٹ کا آغاز کر دیا

کورونا وائرس سے متاثرہ طبقے کو فوری اور شفاف انداز میں مدد دینے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے، عمران خان کا تقریب سے خطاب

977
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان احساس بچت بینک اکائونٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں (تصویر: پی آئی ڈی)

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ورلڈ بینک کے مطابق کورونا وائرس سے متاثرہ طبقے کو فوری اور شفاف انداز میں مدد دینے والے ممالک میں پاکستان چوتھے نمبر پر ہے۔

سوموار کو احساس بچت بنک اکائونٹ کے آغاز کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ ورلڈ بنک کی جانب سے احساس پروگرام کو سیفٹی نیٹ کا کووڈ کے دوران دنیا کا چوتھا بہترین پروگرام قرار دینے کے اعزاز کے حصول پر ڈاکٹر ثانیہ نشتر اور احساس پروگرام کی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کورونا وائرس کی وبا کے دوران تمام ممالک میں لاک ڈائون کی وجہ سے سب سے زیادہ غریب اور دیہاڑی دار طبقہ متاثر ہوا اور کروڑوں لوگ غربت کی نچلی سطح پر آ گئے۔

یہ بھی پڑھیے:

احساس پروگرام کو وسعت دینے کیلئے 60 کروڑ ڈالر امداد کی منظوری

’احساس پروگرام جنوبی ایشیا میں سماجی تحفظ کا سب سے بڑا پروگرام بن چکا ہے

احساس کیش پروگرام دنیا میں سماجی تحفظ کے چار بہترین پروگراموں میں شامل: عالمی بینک

وزیراعظم نے کہا کہ جن ممالک نے فوری طور پر شفاف انداز میں متاثرہ طبقہ کی مدد کی ان میں ورلڈ بنک کے مطابق چوتھے نمبر پر پاکستان ہے، اگر احساس پروگرام شروع نہ کیا جاتا تو 25 فیصد غربت کے شکار پاکستان میں غریب عوام کو مزید مشکلات کا سامنا ہوتا۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام میں سیاسی بنیادوں پر کسی کو فائدہ نہیں پہنچایا گیا، پروگرام میں ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے مستحق لوگوں کی مدد کی گئی۔

عمران خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ احساس بچت بینک اکائونٹ کی دو وجوہات کی بنا پر اہمیت ہے، پہلی وجہ بینکنگ سسٹم میں زیادہ سے زیادہ رجسٹریشن ہے، اس سے غربت میں کمی آئے گی۔ دوسرا، اس سے خواتین کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے، زیادہ سے زیادہ لوگ مالیاتی نظام میں آنے سے غربت میں تیزی سے کمی آتی ہے۔

وزیراعظم کے مطابق ‘نائیجریا، کینیا اور بنگلہ دیش میں ایسے ہی پروگرام کا تجربہ کامیابی سے کیا جا چکا ہے، خواتین کو مرکزی دھارے میں لانے سے ان کی زندگی میں بہتری آئے گی اور وہ ذاتی کاروبار شروع کرنے کے قابل ہو سکیں گی۔ یہ پروگرام بھی احساس کے تحت چلنے والے دیگر پروگراموں کی طرح کامیاب ہو گا۔’

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی ملک اس وقت تک عظیم نہیں بن سکتا جب تک پیچھے رہ جانے والے طبقہ کو نظرانداز کیا جاتا رہے اور اسے اوپر نہ اٹھایا جائے، کوئی ملک جہاں امیروں کا ایک چھوٹا جزیرہ اور غریبوں کا پورا سمندر ہو وہ ترقی نہیں کر سکتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کے لئے پورا زور لگا رہے ہیں، احساس پروگرام بھی اسی لئے شروع کیا گیا تاکہ غریب عوام بالخصوص خواتین کو قومی دھارے میں لایا جائے۔

معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کا خطاب

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت یکم جولائی سے پرائمری سے سیکنڈری تک کے طلباء کو تعلیمی وظائف دینے کا آغاز ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے سات اہداف اور 270 اقدامات ہیں، احساس ٹیم تن دہی سے اس کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے، پروگرام کو موثر اور شفاف بنانے کیلئے اقدامات کئے گئے ہیں۔

ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ احساس کے تمام پروگراموں میں دیانتداری کو یقینی بنانے کیلئے 32 نکات ترتیب دیئے گئے ہیں، اس کی نگرانی کیلئے 32 ڈیش بورڈ ہیں جن کا ماہانہ جائزہ اجلاس میں جائزہ ہوتا ہے، شفافیت اور بدعنوانی کی روک تھام بھی ہمارا مشن ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس کفالت پروگرام کیلئے سروے 88 فیصد مکمل ہو چکا ہے، سروے کی تکمیل پر تحصیل کی سطح پر ڈیسک قائم کئے جائیں گے جہاں رہ جانے والے مستحق لوگ اپنا اندراج کروا سکیں گے۔

معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان دو ہفتوں تک احساس پروگرام کے حوالے سے وَن ونڈو کا افتتاح کریں گے، احساس کفالت پروگرام سے اس وقت 70 لاکھ خاندان مستفید ہو رہے ہیں، اس کو وسعت دینے کیلئے سمری کابینہ کو ارسال کر رکھی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بچوں کو اس وقت احساس پروگرام کے تحت پرائمری تک تعلیمی وظائف دیئے جا رہے ہیں تاہم اسے یکم جولائی 2021ء سے سیکنڈری تک وسعت دیں گے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here