پانچ سالوں میں 8 لاکھ 87 ہزار ایس ایم ایز کو قرضے فراہم کیے گئے

2016ء سے 2020ء تک چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے غیر ادا شدہ قرضوں کی شرح میں 4.66 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی: سٹیٹ بینک

510

اسلام آباد: سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 8 لاکھ 87 ہزار چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کو قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔

ملک کے مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے سال 2016ء کے دوران ایک لاکھ 77 ہزار 595 چھوٹے اور درمیانے درجہ کے کاروباری اداروں کو قرضے جاری کیے گئے تاہم سال 2017ء کے دوران قرضہ حاصل کرنے والے ایس ایم ایز کی تعداد ایک لاکھ 63 ہزار 696 تک کم ہو گئی۔

سٹیٹ بینک کے مطابق سال 2018ء کے دوران بینکوں اور مالیاتی اداروں کی طرف سے قرضوں کی فراہمی میں اضافہ ہوا اور قرض حاصل کرنے والے ایس ایم ایز کی تعداد ایک لاکھ 80 ہزار 704 تک بڑھ گئی جبکہ سال 2019ء کے دوران ایک لاکھ 85 ہزار 10 کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گئی۔

اسی طرح سال 2020ء میں ایک لاکھ 79 ہزار 934 ایس ایم ایز کو قرضے جاری کیے گئے۔ یوں گزشتہ پانچ سال کے دوران مجموعی طور پر 8 لاکھ 86 ہزار 939 ایس ایم ایز کو قرضے فراہم کیے گئے ہیں۔

دوسری جانب گزشتہ پانچ سالوں کے دوران چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے غیر ادا شدہ قرضوں کی شرح میں 4.66 فیصد کمی ہوئی۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق سال 2016ء کے دوران ایس ایم ایز کے نان پرفارمنگ لونز (غیر ادا شدہ قرض) کی شرح 20.28 فیصد تھی تاہم گزشتہ سال 2020 کے لیے یہ شرح 15.62 فیصد تک کم ہو گئی۔

 رپورٹ کے مطابق سال 2017ء کے دوران ایس ایم ایز کے نان پرفارمنگ لونز کی شرح 17.08 فیصد تک کم ہو گئی اور سال 2018ء میں یہ شرح سب سے زیادہ یعنی 14.69 فیصد تک کم ہو گئی تاہم سال 2019 میں غیر ادا شدہ قرضوں کی شرح 16.70 فیصد تک بڑھ گئی۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 2020ء کے دوران ایس ایم ایز کے غیر ادا شدہ قرض کی شرح دوبارہ 15.62 فیصد تک کم ہو گئی۔ اس طرح گزشتہ پانچ سال کے دوران چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے شعبہ کے نان پرفارمنگ قرضہ جات کی شرح میں مجموعی طور پر 4.66 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here