اسلام آباد: پاکستان اور ازبکستان نے افغانستان کے راستے ٹرانزٹ ٹریڈ اور کا آغاز کر دیا۔
اس حوالے سے ازبکستان سے کارگو دو روز میں افغانستان کے راستے 11 مئی کو طورخم چیک پوائنٹ پر پہنچا۔ کسٹم کلئیرنس مکمل ہونے کے بعد ٹرک فیصل آباد میں امپورٹر کے پاس پہنچ گیا۔
وزارتِ تجارت کے مطابق پاکستان میں ازبکستان کے سفارت خانے نے پاکستانی ٹرانسپورٹ کمپنی ‘بیسٹ ٹرانس پرائیویٹ لمیٹد’ اور ازبک فریٹ فارورڈ کمپنی ‘اسد ٹرانس’ کے اشتراک سے پہلی بار افغان سرزمین سے پاکستان کو ازبک مصنوعات کی برآمدات کیلئے ٹرانس افغان کے آزمائشی لاجسٹکس منصوبے پر عملدرآمد کیا۔
امپورٹرز وئیرہائوس سکیم کے مطابق افغانستان کے راستے ازبک مصنوعات کی پاکستانی شہروں میں براہِ راست ترسیل کا منصوبہ مشترکہ طور پر شروع کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا آغاز ازبکستان کے صدر اور پاکستان کے وزیراعظم نے کیا تھا۔
منصوبہ دونوں ممالک کے مابین مصنوعات کی ترسیلی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرے گا بالخصوص ازبکستان کیلئے افغان سرحد پر شپنگ کے اخرجات کی بچت ہو گی۔
ازبکستان سے پاکستان کی فیکٹریوں کیلئے خام چمڑا بھیجا جائے گا جبکہ براہ راست فیصل آباد، ٹیکسلا، کراچی اور لاہور جیسے شہروں کیلئے کوئلے، کھاد اور ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات کی جائیں گی۔
رواں سال کے اختتام تک کارگو گاڑیوں کی تعداد 50 تک لے جانے سے دوطرفہ بِلا تعطل تجارت کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس حوالے سے چئیرمین بیسٹ ٹرانس پرائیویٹ لمیٹڈ رمیض ربانی نے بتایا کہ جلد ترجیحی تجارتی معاہدہ سے متعلق بین الحکومتی معاہدے پر دستخط متوقع ہیں۔