لاہور: پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نئے خریدے گئے ٹریڈنگ پلیٹ فارم کو رواں سال جون تک فعال کر دے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بِلٹ اِن سرویلنس سسٹم کی خصوصیت کا حامل نیا ٹریڈنگ سسٹم 28 کروڑ ڈالر مالیت سے چین کی شینزن سٹاک ایکسچینج (ایس زیڈ ایس ای) سے خریدا گیا، یہ سسٹم ڈیٹا کا مکمل طور پر تحفظ کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے۔
سرمایہ کاروں کے ڈیٹا کے تحفظ کے نظام کو مضبوط کرنے کے علاوہ اس سسٹم کے ذریعے پاکستان سٹاک مارکیٹ کو تین چینی سٹاک مارکیٹس (شینزن، شنگھائی اور ہانگ ہانگ) کے ساتھ جوڑا جائے گا جس سے پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کمپنیوں کی کراس لسٹنگ اور بیرونی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔
یہ جدید ترین کسی ٹریڈنگ سیشن کو ایک منٹ سے بھی کم وقت میں اختتام پذیر کرنے کی صلاحیت کا حامل ہے، اس کے برعکس پی ایس ایکس کا موجودہ آٹومیٹڈ ٹریڈنگ سسٹم کاروباری سیشن کے اختتام کیلئے کم از کم 30 منٹ لیتا ہے، اس پیشرفت سے مجموعی طور پر کاروباری اوقات کار میں اضافہ ہو گا جس سے تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہو گا۔
واضح رہے کہ کئی سٹاک بروکرز نے یہ اعتراضات اٹھائے ہیں کہ سٹاک مارکیٹ کے حکام روزانہ کی بنیاد پر ان کا ڈیٹا کاپی کرکے دیگر سٹاک بروکرز اور سرمایہ کاروں کو فروخت کرتے ہیں۔
نیا سسٹم انہی مسائل کو حل کرنے کیلئے لایا گیا ہے جو خودکار طور پر نگرانی کا عمل سرانجام دے گا اور اس میں مینوئل انداز میں ڈیٹا حاصل کرنا ممکن نہیں ہو گا، یہ سسٹم سرمایہ کاروں کی ڈیٹا چوری متعلق شکایات کا بھی خودکار طریقے سے ازالہ کر سکے گا، سرمایہ کاروں کو معلوم ہو گا کہ کون سے سرمایہ کار نے کون سا شئیر کس وقت اور کس قیمت پر خریدا۔
مزید برآں میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ پی ایس ایکس مقامی سٹاک مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیاں بڑھانے کے لیے نئی مصنوعات متعارف کرانے جا رہی ہے۔
شینزن سٹاک ایکسچینج تجارتی اعتبار سے دنیا کی تیسری بڑی سٹاک مارکیٹ ہے، نیا ٹریڈنگ سسٹم پی ایس ایکس کو بھی بین الاقوامی سٹاک ایکسچینجز کی صف میں کھڑا کر دے گا۔