واشنگٹن: امریکا کے تجارتی خسارے میں مارچ 2021ء کے دوران 5.6 فیصد اضافہ ہوا، اس کی وجہ کورونا سے متاثرہ ملکی صنعت کے باعث صارفین کی طلب پوری کرنے کے لیے اشیاء کی درآمد میں اضافہ ہے۔
مارچ 2021ء کے دوران امریکا کا تجارتی خسارہ 74 ارب 40 کروڑ ڈالر رہا جو ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔
خبر رساں ایجنسی رائٹرز نے امریکی محکمہ تجارت کے حوالے سے بتایا کہ مارچ کے دوران صارفین کی طلب کی نسبت ملکی پیداوار کم ہونے کی وجہ سے بیرونی مصنوعات کی درآمد میں اضافہ ہوا جس پر اٹھنے والے اخراجات سے تجارتی خسارہ 5.6 فیصد بڑھ کر 74.4 ارب ڈالر تک پہنچ گیا۔
امریکی محکمہ تجارت کا کہنا ہے کہ تجارتی خسارہ میں کمی صنعتی پیداوار میں اضافے سے ہی کی جا سکتی ہے۔ مارچ کے دوران مجموعی درآمدات 6.3 فیصد اضافے سے 274.5 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ مارچ کی درآمدات میں عام صارفین کی اشیاء کا درآمدی حجم سات فیصد اضافے کے ساتھ 234.4 ارب ڈالر رہا جو امریکی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔
سب سے زیادہ درآمدات چین سے کی گئیں جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ بڑھ کر 27.69 ارب ڈالر تک پہنچ گیا، فروری میں چین کے ساتھ تجارتی خسارہ 24.62 ارب ڈالر رہا تھا۔ میکسیکو اور جنوبی کوریا سے درآمدات میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا۔
مارچ 2021ء کے دوران امریکی برآمدات 6.6 فیصد اضافے سے 200 ارب ڈالر رہیں جن میں عام صارف کی اشیاء کا برآمدی حجم 8.9 فیصد بڑھ کر 142.9 ارب ڈالر رہا تاہم برآمدات بڑھنے کے باوجود درآمدات میں تیزی سے ہونے والا اضافہ ملکی خسارے میں اضافے کا باعث بنا۔
محکمہ تجارت کی ایک اور رپورٹ کے مطابق صارفین کی طلب بڑھنے سے فیکٹری آرڈرز میں مارچ کے دوران 1.1 فیصد اضافہ ہوا جس سے صنعتی پیداوار میں بھی تیزی آئی۔ تجارتی خسارے کے باوجود پہلی سہ ماہی کے دوران ملکی اقتصادی شرح نمو میں 6.4 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔