اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے زرعی ترقی کے راستے میں مشکلات کو فوری حل کرنے، ترقی کے عمل کی مسلسل نگرانی اور مناسب وقت پر تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے موثر فیصلہ سازی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی زرعی شعبے کی ترقی اب اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
منگل کو قومی رابطہ کمیٹی برائے زراعت کا اجلا س وزیراعظم کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزیر اعظم کو زرعی شعبے کی ترقی، لائیو سٹاک کی بحالی اور کسان کی خوشحالی کیلئے قلیل المدتی، وسط مدتی اور کثیر المدتی روڈ میپ پر عمل درآمد کی مربوط حکمت عملی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
معاون خصوصی برائے زراعت جمشید اقبال چیمہ نے گزشتہ دو سالوں میں گندم، چاول، مکئی، گنے اور آلو کی فصل کی ریکارڈ پیداوار ہوئی اور مناسب قیمتوں کی وجہ سے کاشت کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔
معاون خصوصی نے بین الاقوامی زرعی ماڈل کا پاکستان کے زرعی ماڈل سے تقابلی جائزہ پیش کرتے ہوئے ملک میں مستقبل کے زرعی ماڈل کا مجوزہ خاکہ پیش کیا جس میں زیادہ توجہ لائیو سٹاک کی بحالی، سبزیوں اور پھلوں کی معیاری پیداوار پر دی گئی ہے۔
صوبائی چیف سیکرٹریز نے اپنے متعلقہ صوبوں میں زرعی ترقی کے منصوبوں کے بجٹ کے پی سی وَن، کسان کارڈ، زرعی تحقیق، نرسریوں کا فروغ، فوڈ پراسیسنگ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے کے حوالے سے ہونے والی پیش رفت پر بریفنگ دی۔
اجلاس کے شرکاء کو رواں سال گندم کی حوصلہ افزاء پیداوار کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا، وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 1960ء کے بعد ملک کے زرعی شعبے پر کوئی توجہ نہ دی گئی۔ موجودہ حکومت نے ملکی ترقی میں زرعی شعبے کی کلیدی حیثیت اور کسانوں کی خوش حالی کے پیش نظر اس شعبے کو ترجیحاتی بنیادوں پر ترقی سے ہمکنار کرنے کا عزم کیا ہے۔ زرعی شعبے کی ترقی اب اولین ترجیحات میں شامل ہے، اس ضمن میں حکومت ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔
وزیراعظم نے گزشتہ دو سالوں میں گندم، مکئی، چاول، گنے اور آلو کی حوصلہ افزاء پیداوار کے پیش نظر کاشت کاروں کو مزید سہولیات اور سازگار ماحول کی فراہمی یقینی بنانے اور پورے ملک میں زرعی ترقی کے نئے وژن کے تحت زراعت کے مختلف شعبوں کی بحالی کے لئے ٹھوس اقدامات پر مبنی روڈمیپ وضع کرنے کی ہدایات دیں۔
وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی برائے زراعت کے فورم سے ملکی زرعی شعبے کی ترقی کے راستے میں آنے والی مشکلات کو فوری حل کرنے، ترقی کے عمل کی مسلسل نگرانی اور مناسب وقت پر تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے موثر فیصلہ سازی کی ضرورت پر زور دیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کے معاون خصوصی جمشید اقبال چیمہ، ڈاکٹر شہباز گل، رکن اکنامک ایڈوائزری کونسل عابد قیوم سلہری اور سینئر افسران شریک ہوئے جبکہ گورنر سٹیٹ بینک ڈاکٹر رضا باقر، پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے چیف سیکرٹریز اور متعلقہ حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔