گلگت بلتستان کیلئے 370 ارب کے ترقیاتی پیکیج کے تحت کون سے منصوبے مکمل ہوں گے؟

859
گلگت: وزیراعظم عمران خان سماجی و اقتصادی ترقی کے پروگرام کا افتتاح کر رہے ہیں (پی آئی ڈی)

اسلام آباد: گلگت بلتستان کیلئے اعلان کردہ میگا ترقیاتی پیکیج کے تحت پانچ سال کے دوران 370 ارب روپے خرچ کئے جائیں گے۔

اس پیکج کے تحت گلگت، سکردو اور چلاس کے ہسپتال اَپ گریڈ جبکہ سکردو اور گلگت میں میڈیکل کالجز بنائے جائیں گے۔ سالانہ ترقیاتی کاموں پر 74 ارب خرچ ہوں گے۔

140 ارب روپے کی لاگت سے بجلی کے نظام کے لیے 250 میگاواٹ کے 9 منصوبے شروع کیئے جائیں گے جس میں پن بجلی اور سولر انرجی کے منصوبے شامل ہیں جبکہ مقامی سطح بجلی کی تقسیم کے نظام کو بھی بہتر بنایا جائے گا۔

35 ارب روپے کی لاگت سے سڑکوں کے پانچ بڑے منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں، ان میں شغر تھنگ، گورکیوٹ روڈ داریل تانیگر ایکسپریس وے، شگر پاپوشو روڈ شاہراہ نگر اور استور میں تھلیچی شونڑ تک سڑکوں کے منصوبے شامل ہیں۔

سیاحت کے شعبے میں چھ ارب روپے کی لاگت سے بنیادی ڈھانچے اور استعداد کار میں اضافے سمیت مختلف منصوبے شروع کئے جا رہے ہیں۔

صحت اور تعلیم پر 17 ارب روپے خرچ ہوں گے، پانچ ہزار نوجوانوں کو تعلیمی وظائف اور ہنر سکھائے جائیں گے، مقامی نوجوانوں کو پاکستان کی بہترین یونیورسٹیوں میں سکالرشپس دی جائیں گی۔

گلگت اور سکردو میں صاف پانی کی فراہمی اور سوریج کے نظام کی بہتری کیلئے ساڑھے 8 ارب روپے کی لاگت سے سکیمیں شروع کی جائیں گی۔

گلگت بلتستان میں بزنس انکیو بیشن سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا تاکہ مقامی نوجوان ہنر سیکھ کر اپنا روز گار کام سکیں، گلگت بلتستان کے تمام 10 اضلاع میں خصوصی افراد کیلئے ری ہیب اور مائی سکل سینٹرز بنائے جا رہے ہیں۔

سیلاب سے بچائو کیلئے 82 فلڈ پروٹیکشن سینٹر بنائے جائیں گے، بائیو ڈائیورسٹی اور ایکو سسٹم کی بحالی کیلئے دو ارب روپے کا منصوبہ شروع کیا جائے گا۔

گلگت بلتستان میں آئی ٹی اور ٹیلی کام انفراسٹرکچر اور 25 چھوٹے اور درمیانے انڈسٹریل یونٹ لگائے جائیں گے جو زرعی پیداوار کو ویلیو ایڈیشن کیلئے کام کریں گے۔

جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کیلئے 370 ارب روپے کے ترقیاتی پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ابھی شروعات ہے، مزید مدد بھی کریں گے، گلگت بلتستان میں سیاحت کے اتنے مواقع موجود ہیں کہ یہ مرکز سے پیسے لینے کی بجائے اسے دے سکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لئے ایسا پیکیج دینا چاہتے تھے جس سے اس علاقے میں ترقی ہو تاہم قرضوں اور ان کی قسطیں دینے کی وجہ سے حکومت کے پاس پیسے نہیں تھے، ہر جگہ سے فنڈز کا مطالبہ ہے تاہم اس کے باوجود گلگت بلتستان کے لئے تاریخی پیکیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سوئٹزرلینڈ سمیت دنیا کے خوبصورت علاقے دیکھے تاہم مجھے فخر ہے کہ گلگت بلتستان اُن سے زیادہ خوبصورت ہے، یہاں دنیا کے بڑے پہاڑی سلسلے، سرسبز میدان زیادہ خوبصورت ہیں، میں جب باہر سے واپس آیا تو اپنے دوستوں کو یہاں لے کر آیا، میں نے یہاں کی خوبصورتی کو اپنی کتاب میں بیان کیا، یوں دنیا کو اس علاقے کی خوب صورتی سے آگاہی ہوئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here