اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ و محصولات شوکت ترین نے ہول سیل اور ریٹیل کا فرق کم کرنے کیلئے کسان سے صارف تک سپلائی چین کا بہتر طریقے سے جائزہ لینے اور کسان کو بہتر ادائیگی و صارف کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ممکن بنانے کیلئے اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
گزشتہ روز وزیر خزانہ کی زیر صدارت نیشنل پرائس مانیٹرنگ کمیٹی (این پی ایم سی) کا اجلاس ہوا، جس میں گزشتہ ہفتہ کے دوران روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء بالخصوص آٹا، چینی، خوردنی تیل، چکن، انڈا اور سبزیوں کی قیمتوں کے رحجان کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری خزانہ نے کمیٹی کو بتایا کہ گزشتہ ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں مجموعی طو پر 0.40 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، ہفتہ کے دوران 13 ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی جبکہ 26 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام دیکھنے میں آیا۔ ٹماٹر، پیاز، چینی، آلو اور پولٹری سمیت کئی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات کے رکن نے کمیٹی کو ڈیٹا کے حصول اور اس ڈیٹا کو مختلف شہروں میں ہول سیل اور ریٹیل کے درمیان فرق کو واضح کرنے کے طریقہ کار سے آگاہ کیا۔ وزیر خزانہ نے شہروں میں رمضان بازاروں سمیت مارکیٹ کوریج میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا کو مارکیٹ میں موجود قیمتوں کا عکاس ہونا چاہئیے۔
وزیرخزانہ نے کسان سے صارف تک سپلائی چین کا بہتر طریقے سے جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ نہ صرف ہول سیل اور ریٹیل کی سطح پر بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں کمی لائی جا سکے بلکہ کسان کو بہترادائیگی اور صارف کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ممکن بنایا جا سکے۔
شوکت ترین نے صوبائی حکومتوں کے نمائندوں سے رمضان بازاروں کی فعالیت سے متعلق آگاہی حاصل کی، صوبائی حکومت کے نمائندوں نے بتایا کہ عمومی طور پر لوگوں کا ردعمل حوصلہ افزاء ہے، لوگ باقاعدگی سے ان بازاروں میں خریداری کیلئے آ رہے ہیں اور رعایتی نرخوں کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں۔
وزیر خزانہ نے متعلقہ صوبائی انتظامیہ کو رمضان بازاروں میں ضروری اشیاء کی قیمتیوں کی نگرانی اور سٹاک کی فراہمی کیلئے نگرانی کا موثر طریقہ کار وضع کرنے کی ہدایت کی تاکہ شہریوں کو عید کی خریداری میں سہولت مل سکے۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو عید کی تعطیلات کے دوران بنیادی ضرورت کی اشیاء کی قیمتوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت بھی کی۔
یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن آف پاکستان کے ایم ڈی نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیراعظم کے وژن کے مطابق ملک بھر میں یوٹیلیٹی سٹورز پر صارفین کو آٹا، چینی، گھی اور دالوں سمیت روزمرہ استعمال کی ضروری اشیاء رعایتی نرخوں پر فراہم کی جا رہی ہیں، رمضان میں دن کے دوسرے نصف میں خریداری کیلئے زیادہ لوگ سٹورز پر آ رہے ہیں، انہوں نے شہریوں سے صبح کے اوقات میں سٹورز پر آنے کی درخواست کی تاکہ وہ طویل قطاروں میں کھڑے ہونے کی زحمت سے بچ سکیں۔
وزیر خزانہ شوکت ترین نے ملک بھر میں یوٹیلیٹی سٹوروں پر بنیادی اشیاء کی فراہمی کو ممکن بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ شہریوں کو وبا کے دنوں میں موبائل یوٹیلیٹی سٹورز کی سہولت سے استفادہ کرنا چاہئیے۔
وزیر خزانہ نے ملک میں ضروری اشیاء کے سٹریٹجک ذخائر کو برقرار رکھنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے صوبائی حکومتوں اور متعلقہ محکموں کو گندم اور چینی کی ضروریات اور خریداری کا بروقت اور بہترطریقے سے تخمینہ لگانے کی ہدایت کی۔
اجلاس میں مشیرتجارت عبدالرزاق داود، معاون خصوصی محصولات ڈاکٹر وقار مسعود، سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری قومی غذائی تحفظ و تحقیق، سیکرٹری منصوبہ بندی، جائنٹ سیکرٹری صنعت و پیداوار، ایم ڈی یوٹیلیٹی سٹورز کارپوریشن، صوبائی حکومتوں کے سینئیرنمائندوں، پاکستان بیورو برائے شماریات کے ممبر اور وزارت خزانہ کے سینئیر افسران نے شرکت کی۔