’سرکاری ملازمین کی تعداد میں کمی سے وفاقی حکومت کو 28 ارب روپے بچت‘

9 لاکھ 55 ہزار وفاقی ملازمین کا 95 فیصد حصہ گریڈ 1 سے گریڈ 16 پر مشتمل جن کی تنخواہوں پر 85 فیصد تک اخراجات اٹھتے ہیں، محکموں میں افسر اور سٹاف کی شرح 1:20 ہے، وفاقی کابینہ کو بریفنگ

1913
وفاقی دارالحکومت میں سرکاری ملازمین اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کر رہے ہیں (فائل فوٹو)

اسلام آباد: وفاقی کابینہ کو بتایا گیا ہے کہ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تعداد کو ریشنلائز کرنے کی کاوشوں میں اب تک مجموعی طور پر 28 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے کابینہ کو وفاقی ملازمین کے حجم، کام کے طریقہ کار، مختلف محکموں اور وزارتوں کی افرادی قوت اور اس تعداد کو منطقی حد تک لانے کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کی جانب سے مرتب کی جانے والی سفارشات پیش کیں۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت وفاقی حکومت کے ماتحت 9 لاکھ 55 ہزار ملازمین کام کر رہے ہیں، سال 2019-20ء میں پانچ لاکھ 65 ہزار ملازمین وفاقی سیکریٹریٹ اور اس کے ذیلی محکموں میں جبکہ تین لاکھ 90 ہزار ملازمین خود مختار، نیم خود مختار اور مختلف کارپوریشنز میں کام کر رہے ہیں۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ 9 لاکھ 55 ہزار ملازمین کا 95 فیصد حصہ گریڈ 1 سے لے کر گریڈ 16 تک  کے ملازمین پر مشتمل ہے جن کی تنخواہوں پر کل اخراجات کا 80 فیصد سے 85 فیصد تک خرچ ہو جاتا ہے۔ افسر اور سٹاف کی شرح 1:20 ہے جبکہ سیکریٹریٹ میں یہ شرح 1:6 ہے۔

ڈاکٹر عشرت حسین کی جانب سے بتایا گیا کہ سال 2010-11ء سے لے کر سال 2016-17ء تک سرکاری ملازمین کی مجموعی تعداد 8 لاکھ 29 ہزار رہی جبکہ ایک سال میں (2016-17ء) میں اچانک ایک لاکھ 37 ہزار ملازمین بھرتی کیے گئے، ان میں سے 85 فیصد بھرتیاں وفاقی حکومت کے سیکریٹرٹ اور ذیلی اداروں  میں کی گئیں جبکہ 21 ہزار بھرتیاں خود مختار اداروں میں کی گئیں۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ان ملازمین میں 35 فیصد سیکیورٹی، لاء اینڈ آرڈر، سول آرمڈ فورسز، 20 فیصد انفراسٹرکچر سروسز، ریلویز، پوسٹل سروسز، ہوا بازی اور نیشنل ہائی ویز، 18 فیصد انرجی سیکٹر، پانچ فیصد سوشل سیکٹر، پانچ فیصد کمرشل و ٹیکسیشن، 12 فیصد ڈیٹا، ٹریننگ، ریسرچ اور عدلیہ جیسے محکموں سے منسلک ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ملک کے دس بڑے اداروں میں گریڈ 17 سے لے کر گریڈ 22 تک کے افسران کی تعداد دو ہزار 623 ہے، تین لاکھ 48 ہزار 628 ملازمین گریڈ ایک سے لے کر گریڈ 16 میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں، جبکہ انہی دس بڑے اداروں میں کل ملازمین کی تعداد تین لاکھ 51 ہزار 250 ہے۔ وزارتوں میں مجموعی طور پر افسران اور ملازمین کا تناسب 1:4 ہے۔

کابینہ کو آگاہ کیا گیا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تعداد کو ریشنلائز کرنے کی کاوشوں کے نتیجے میں اب تک 28 ارب روپے کی بچت کی گئی ہے، اس ضمن میں اہم فیصلہ کیا گیا کہ ای فائلنگ اور ای آفس کے نظام کے بعد افسر اور سٹاف کی شرح 1:3 تک لانے کے ہدف کو مرحلہ وار یقینی بنایا جائے گا۔

اجلاس میں کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 31 مارچ 2021ء کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی منظوری بھی دی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here