اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے سوتی دھاگا کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی واپس لینے کی سمری کی منظوری دیدی ہے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وفاقی وزیر خزانہ حماد اظہر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں وزارت تجارت کی جانب سے 30 جون 2021ء تک سوتی دھاگا کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی واپس لینے سے متعلق سمری پیش کی گئی۔ کمیٹی نے سمری کی منظوری دے دی تاکہ ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کو کاٹن اور سوتی دھاگا کی بلاتعطل فراہمی ممکن بنائی جا سکے۔
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے پنجاب میں وفاق کی جانب سے زچہ و بچہ کیلئے چار ہسپتال تعمیر کرنے کی غرض سے وزارت خزانہ کیلئے 11 ارب 70 کروڑ روپے کی تکنیکی ضمنی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے سرکاری شعبہ کے آر ایل این جی پاور پلانٹس قائد اعظم تھرمل پاور پلانٹ، بلوکی پاور پلانٹ اور حویلی بہادر شاہ پاور پلانٹ کیلئے پاور پرچیز ایگریمنٹ اور گیس سپلائی ایگری منٹ میں 66 فیصد ٹیک آر پے کمٹمنٹ کے استثنیٰ سے متعلق سمری پیش کی گئی۔
ان ترامیم کے نتیجہ میں بجلی کے خریدار اور فروخت کنندگان ماہوار پیداواری منصوبہ داخل کرانے کے پابند ہوں گے، بجلی کا خریدار اپنی ضروریات بارے معلومات داخل کرانے کا اہل ہو گا۔
پاور پرچیز ایگریمنٹ کے تحت سسٹم آپریٹر اور آپریٹنگ کمیٹی اس کو حتمی شکل دے گی، گیس سپلائی ایگریمنٹ کے مطابق ماہانہ ڈلیوری پلان کو پاور پرچیز ایگریمنٹ کے ماہانہ شیڈول سے جوڑا گیا ہے۔
ماہانہ پیداواری منصوبہ (ایم پی پی) پر آئندہ سال سے عمل درآمد ہو گا، ای سی سی نے اس بارے متعلقہ شراکت داروں کی رائے سننے کے بعد سمری کی منظوری دے دی، کمیٹی نے ماہوار پیداواری منصوبہ کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے لاگت میں کمی آئے گی اور بجلی و گیس کے خریدار فکسڈ کی بجائے حقیقی ضروریات کے مطابق خریداری کر سکیں گے۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کی جانب سے کیپکو کے ساتھ حکومت پاکستان کی گارنٹی اور فیسلیٹیشن معاہدہ میں ترامیم سے متعلق سمری پیش کی گئی، مجوزہ ترامیم کے مطابق یہ پراجیکٹ نجکاری کمیشن سے نکال کر پرائیوٹ پاور اینڈ انفراسٹرکچر بورڈ کو دینے کی تجویز دی گئی ہے۔ سمری پر گفت وشنید کے بعد کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارت قانون کی موزونیت سے اس کی مشروط منظوری دے دی۔
ای سی سی کے اجلاس میں وفاقی وزراء اسد عمر، محمد میاں سومرو، علی حیدر زیدی، عمر ایوب خان، سید فخر امام، معاونین خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود، تابش گوہر، وفاقی سیکرٹریز، صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، چئیرمین سرمایہ کاری بورڈ اور دیگر سینئرافسران نے شرکت کی جبکہ گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
دوسری جانب پاکستان یارن مرچنٹس ایسوسی ایشن (پائما) نے ای سی سی کی جانب سے کاٹن یارن کی درآمد پر عائد کسٹم ڈیوٹی واپس لینے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے اس اقدام سے یقینی طور پر ٹیکسٹائل انڈسٹری کو خام مال کی مناسب داموں میں فراہمی میں مدد ملے گی۔
تاہم پائما کے عہدیداروں نے کورونا وبا کے منفی اثرات کا مقابلہ کرنے اور پیداوری سرگرمیوں کو بلارکاوٹ جاری رکھنے کے لیے سینتھٹک یارن پر عائد ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری کے خاتمے اور بھارت سے کپاس، کاٹن یارن کی درآمد کی اجازت دینے کامطالبہ بھی دہرایا ہے۔