اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران فارن کرنسی ڈیلرز نے بینکوں میں دو ارب 80 کروڑ ڈالر سے زائد جمع کرا دیے ہیں۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے صدر ملک بوستان کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے اختتام تک فاریکس کمپنیوں کی جانب سے بینکوں میں جمع کرائی جانے والی رقوم چار ارب ڈالر سے بڑھنے کی توقع ہے۔
اس طرح رواں مالی سال کے دوران فارن ایکسچینج کمپینوں کی طرف سے بینکوں میں جمع کرائے جانے والی ڈالرز کا حجم ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ جاری مالی سال میں اوپن مارکیٹ اور بینکنگ ذرائع سے موصول ہونے والا زرمبادلہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور جولائی 2017ء کے بعد سے ملک کے زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 20.68 ارب ڈالر تک بڑھ گئے ہیں۔
ملک بوستان نے کہا کہ فاریکس ایسوسی ایشن کی رکن کمپنیاں جاری مالی سال کے ہر ماہ تقریباََ 30 کروڑ ڈالر سے زائد بینکوں میں جمع کرا رہی ہیں جس کے نتیجہ میں ڈیپازٹس کا حجم دو ارب 80 کروڑ ڈالر تک بڑھ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اندرون ملک ڈالرز کی طلب میں کمی کے باعث فاریکس ڈیلرز 90 فیصد ڈالرز بینکوں کو فروخت کر رہے ہیں۔
صدر فاریکس ایسوسی ایشن نے توقع ظاہر کی کہ رمضان المبارک سمیت آئندہ دو تین ماہ کے دوران زرمبادلہ کی وصولی میں مزید اضافہ ہو گا کیونکہ رمضان اور عید پر سمندر پار مقیم پاکستانی اہل خانہ کو زیادہ رقوم بھجواتے ہیں۔