اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 26.2 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سوموار کو وزیر خزانہ حماد اظہر نے ایک بیان میں کہا کہ جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں نے 21.5 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 26.2 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران بیرون ممالک مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا حجم 17 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے لے کر مارچ 2021ء تک کی مدت میں سعودی عرب ترسیلات زر کے حوالہ سے سب سے بڑا ملک ثابت ہوا، سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں نے اس عرصہ میں 5.731 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 20 فیصد زیادہ ہے۔
گزشتہ مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں سعودی عرب میں کام کرنے والے پاکستانی محنت کشوں نے 4.775 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا تھا۔
یواے ای اس فہرست میں دوسرا بڑا ملک ثابت ہوا، یواے ای میں مقیم پاکستانیوں نے جاری مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں 4.526 ارب ڈالر کا زرمبادلہ ملک ارسال کیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یو اے ای میں مقیم پاکستانیوں نے 4.219 ارب ڈالر بھیجے تھے۔ برطانیہ اور امریکا اس فہرست میں بالترتیب تیسرے اور چوتھے نمبر پر رہے۔
وفاقی وزیر خزانہکے مطابق مارچ 2020ء کے مقابلہ میں مارچ 2021ء کے دوران سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 43 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ماہانہ بنیاد پر فروری کے مقابلہ میں مارچ کے مہینہ میں ترسیلات زر میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی اپنے وطن سے محبت اور وابستگی بے مثال ہے، کووڈ۔19 کی وبا کے باوجود بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے تمام ریکارڈ توڑتے ہوئے مسلسل 10 ماہ تک ماہانہ دو ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلات زر بھیجی ہیں۔
سوموار کو وزیراعظم نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر مارچ میں بڑھ کر 2.77 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 43 فیصد زیادہ ہیں۔