قرض لینے والوں کا ڈیٹا ایک سال کی بجائے دو سال کیلئے محفوظ رکھنے کا فیصلہ

سٹیٹ بینک اپنے رکن مالیاتی اداروں سے قرض لینے والوں کا ڈیٹا کریڈٹ رپورٹس کی صورت محفوظ رکھتا ہے تاکہ بینک اور مالیاتی ادارے موجودہ اور ممکنہ صارفین کی معلومات سے آگاہ رہیں اور قرض جاری کرنے کیلئے معلومات کی بنیاد پر بروقت فیصلہ کر سکیں

734

کراچی: بینک دولت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ عالمی روایات کے مطابق صارف/انفرادی قرض لینے والوں کے بارے میں گزشتہ دو سال کی معلومات جولائی 2021ء سے اپنے الیکٹرانک کریڈٹ بیورو (ای سی آئی بی) کی رپورٹس میں شامل کرے گا۔

فی الحال سٹیٹ بینک کی جانب سے ای سی آئی بی کی رپورٹس میں صارف/انفرادی قرض لینے والوں کے بارے میں منفی/ زائد المیعاد ہونے والی گزشتہ ایک سال کی معلومات زیرِ غور رکھی جاتی ہیں۔

مرکزی بینک سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق اسٹیٹ بینک کا ای سی آئی بی اپنے رکن مالی اداروں سے قرض گیروں کا قرض کے بارے میں ڈیٹا اکٹھا کرکے مرتب کرتا ہے۔

بعد ازاں یہ ڈیٹا سسٹم میں ڈال دیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں کریڈٹ رپورٹس کی صورت میں ملنے والی معلومات رکن مالیاتی اداروں کے ملاحظے کے لیے آن لائن دستیاب رکھی جاتی ہیں تاکہ وہ کریڈٹ اسیسمنٹ، کریڈٹ اسکورنگ اور کریڈٹ رسک مینجمنٹ میں استعمال کی جائیں۔

اس ڈیٹا بیس کا اہم مقصد یہ ہے کہ مالیاتی ادارے قرض کے حوالے سے اپنے موجودہ اور ممکنہ صارفین کی معلومات سے آگاہ رہیں اور قرض جاری کرنے کے بارے میں جو بھی فیصلہ کریں وہ معلومات کی بنیاد پر اور بروقت ہو۔

اسٹیٹ بینک نے یہ فیصلہ اپنی ای سی آئی بی پالیسیوں کو بین الاقوامی روایات سے ہم آہنگ کرنے اور کاروبار میں آسانی کے سروے کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے کیا ہے جس کے تحت ای سی آئی بی رپورٹس میں کم از کم دو سالہ ماضی ظاہر کرنے کو کہا گیا تھا۔ اس طرح رکن مالیاتی اداروں کو اپنے موجودہ اور ممکنہ صارفین کے بارے میں قرضے کے تجزیے کی صلاحیت بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔

یہ بات مدنظر رکھنا نہایت اہم ہے کہ یہ تبدیلی امکانی بنیاد پر اختیار کی جائے گی اور جولائی 2021ء سے نافذ العمل ہو گی چنانچہ یکم جولائی 2021ء سے قبل کوئی نادہندگی، ادائیگی میں تاخیر وغیرہ صارفین کی کریڈٹ رپورٹ میں صرف ایک برس تک بدستور منعکس رہے گی تاہم یکم جولائی 2021ء کے بعد کوئی نادہندگی، ادائیگیوں میں تاخیر وغیرہ دو سال تک کریڈٹ رپورٹ میں ظاہر کی جائے گی۔

تمام رکن مالیاتی اداروں کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس پالیسی کی تبدیلی اپنے موجودہ اور ممکنہ صارفین کے علم میں لائیں۔ اس کے ساتھ ساتھ رکن مالیاتی ادارے ای سی آئی بی رپورٹنگ اور اس کے مضمرات کے حوالے سے موجودہ اور ممکنہ صارفین کو آگاہی بھی دیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here