اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران ملکی برآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 7.12 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق رواں مالی سال میں جولائی تا مارچ 21-2020ء کے دوران پاکستان کی برآمدات کا مجموعی حجم 18.685 ارب ڈالر تک بڑھ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت 17.443 ارب ڈالر تھا۔
اس طرح گزشتہ مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے مقابلہ میں رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران مجموعی قومی برآمدات میں 1.242 ارب ڈالر یعنی 7 فیصد سے زیادہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس طرح مارچ 2020ء کے مقابلے میں مارچ 2021ء کے دوران برآمدات کا حجم 30.44 فیصد بڑھ گیا اور مارچ 2021ء کے دوران قومی برآمدات کا حجم 2.361 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
پی بی ایس کے مطابق فروری 2021ء کے مقابلہ میں مارچ 2021ء کے دوران بھی برآمدات میں 14.17 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور فروری کی 2.068 ارب ڈالر کی برآمدات کے مقابلہ میں مارچ کے دوران برآمدات کی مالیت 2.361 ارب ڈالر تک بڑھ گئی۔
دوسری جانب مالی سال کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران جہاں برآمدات میں اضافہ ہوا وہیں باہر سے اشیاء منگوانے کا رجحان بھی بڑھا اور اس عرصے کے دوران درآمدات میں 13.6 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
جاری مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران درآمدات کا حجم 39.512 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 34.791 ارب ڈالر تھا۔ یوں جاری مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں تجارتی خسارہ بھی 20 فیصد بڑھ گیا۔
جاری مالی سال 2020-21ء کے پہلے 9 ماہ کے دوران پاکستان کا تجارتی خسارہ 20.83 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 17.35 ارب ڈالر تھا۔
مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات، گندم، سویابین، مشینری، خام مال، کیمیکلز، موبائلز، کھادیں، ٹائر، اینٹی بائیوٹکس اور ویکسینز کی درآمدات میں اضافے کی بنیادی وجہ سے تجارتی خسارے میں اضافہ ہوا ہے۔