سیئول: جنوبی کوریا کی الیکٹرانکس کمپنی ایل جی (LG) نے اعلان کیا ہے وہ رواں سال اپنا سمارٹ فونز کا ڈویژن بند کر رہی ہے۔
رپورٹس کے مطابق 2015ء کے بعد سے ایل جی کا موبائل ڈویژن مسلسل خسارے میں جا رہا تھا جبکہ اسے دوسری جنوبی کورین کمپنی سام سنگ کے علاوہ متعدد چینی کمپنیوں کی مسابقت کا بھی سامنا ہے۔
اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ ایل جی اپنے سمارٹ فون ڈویژن کو فروخت کرنے کے لیے ویتنام کے وَن گروپ سے بات چیت کر رہا تھا لیکن یہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی۔
اس سے قبل جنوری 2021ء میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ لگ بھگ مسلسل چھ سال تک نقصان برداشت کرنے کے بعد ایل جی نے ممکنہ طور پر اپنے اسمارٹ فونز بزنس کو خیرباد کہنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
پاکستان میں براڈ بینڈ صارفین کی تعداد 10 کروڑ ہو گئی
تین کمپنیاں پاکستان میں موبائل فون مینوفیکچرنگ پلانٹ لگانے کی خواہاں
تاہم اب ایل جی نے اعلان کیا ہے کہ وہ 31 جولائی کے بعد سمارٹ فونز کی تیاری اور فروخت بند کر دے گی اور اس کے ساتھ ہی ایل جی اسمارٹ فون مارکیٹ سے دستبردار ہونے والی پہلی اسمارٹ فون کمپنی بن گئی ہے۔
ایل جی کے جاری کردہ بیان کے مطابق کمپنی کے موبائل ڈویژن کو گزشتہ چھ سالوں میں ساڑھے چار ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور اب وہ برقی گاڑیوں کے آلات اور سمارٹ گھروں پر توجہ دے گی۔
ایل جی سے قبل بلیک بیری اور نوکیا جیسی کمپنیوں کو بھی مشکلات کے باعث اپنے اسمارٹ فون بزنس کو خیرباد کہنا پڑا تھا تاہم اب یہ دونوں کمپنیاں دوبارہ مارکیٹ میں آ گئی ہیں مگر ایچ ایم ڈی نوکیا برانڈ کا لائسنس رکھتی ہے جبکہ بلیک بیری نے کسی اور کمپنی سے اشتراک کر رکھا ہے۔
یاد رہے کہ 2013ء میں ایل جی کمپنی سام سنگ اور ایپل کے بعد دنیا میں تیسری سب سے بڑی سمارٹ فون بنانے والی کمپنی تھی لیکن بعد میں ایل جی کے فلیگ شپ ماڈلز نے سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر کے مسائل پیدا کرنا شروع کر دیے جس کے باعث کمپنی پر صارفین کا اعتماد کم ہونے لگا۔
ایل جی نے سال 2020ء کے دوران دنیا بھر میں صرف دو کروڑ 30 لاکھ سمارٹ فون فروخت کیے جب کہ اس کے حریف سام سنگ نے 25 کروڑ 60 لاکھ فون بیچے۔
ایل جی کا اس وقت شمالی امریکا میں تقریباً 10 فیصد مارکیٹ شیئر ہے اور وہاں یہ ایپل اور سام سنگ کے بعد تیسری بڑی کمپنی ہے۔ شمالی امریکا کی طرح ایل جی کا لاطینی امریکہ میں بھی بڑا حصہ ہے اور یہ وہاں پانچویں نمبر پر ہے۔
واضح رہے کہ ایل جی الیکٹرانکس کا کل کاروبار پانچ حصوں میں تقسیم ہے اور اس میں موبائل ڈویژن سب سے چھوٹا ہے۔