حماد اظہر نے وزارت خزانہ کا قلمدان سنبھال لیا

887

اسلام آباد: وفاقی وزیر حماد اظہر نے ڈاکٹر حفیظ شیخ کی جگہ ملک کے نئے وزیر خزانہ کی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

اس سے قبل کابینہ ڈویژن نے وفاقی وزیر برائے ریونیو حماد اظہر کو وزارت خزانہ کا قلمدان سونپے جانے کا نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے بعد ڈاکٹر حفیظ شیخ وزارت خزانہ کے عہدے سے فارغ ہو گئے۔

وزیر خزانہ حماد اظہر نے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد وزارت خزانہ میں گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر سے ملاقات کی جس میں ملک کے مالی امور سے متعلق مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر خزانہ نے دفتری امور نمٹائے اور ایک مصروف دن گزارا۔

گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں (حفیظ شیخ) ملک میں جاری مہنگائی کی وجہ سے ہٹایا گیا ہے۔

ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ وزیراعظم مہنگائی کے حوالے سے مطمئن نہیں ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر پالیسیاں بنائی جائیں، اب ایک نئی ٹیم نئے عزم کے ساتھ کام کرے گی، امید ہے حماد اظہر کے آنے سے غریبوں کو ریلیف ملے گا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ وزارت خزانہ میں نئی ٹیم اور نیا وزیر نئی سوچ لے کر آئے گا اور اس سے مثبت نتائج کی امید کی جا رہی ہے۔

دوسری جانب حماد اظہر کا کہنا ہے کہ وزارت خزانہ کا اضافی چارج دینے کیلئے وزیراعظم کی جانب سے اعتماد کرنے پر وہ ان کے شکر گزار ہیں۔ 2018ء کے بعد سے پاکستانی معیشت استحکام کی طرف جا رہی ہے۔ ہمیں بہترین اقدامات کو آگے لے جانے کی ضرورت ہے۔

اپنے ٹویٹ میں حماد اظہر نے کہا کہ ہم کورونا میں معاشی خطرات سے اچھی طرح نمٹے، دنیا سپلائی چین میں تعطل اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ دیکھ رہی ہے تاہم ہمیں اپنے لوگوں کو مہنگائی سے محفوظ رکھنے کیلئے کوششیں کرنی ہیں۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی حکومت کے تقریباََ تین سالہ دور اقتدار میں حماد اظہر  تیسرے وزیر خزانہ ہوں گے جنہیں اس عہدے پر تعینات کیا گیا ہے۔ اس سے قبل 2018ء میں جب تحریک انصاف کی حکومت بنی تھی تو اسد عمر کو وزیر خزانہ بنایا گیا تھا۔

بعد ازاں اپریل 2019ء میں آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بظاہر ناکامی کی وجہ سے اسد عمر کو ہٹا کر ڈاکٹر حفیظ شیخ کو مشیر خزانہ کی ذمہ داریاں تفویض کی گئی تھیں اور دسمبر 2020ء میں انہیں وزیر کا درجہ دے دیا گیا۔

آئین وزیراعظم کو کسی غیر منتخب شخص کو چھ مہینے کے لیے کابینہ میں شامل کرنے کا اختیار دیتا ہے اور آئینی اختیار کے تحت وزیراعظم عمران خان نے عبدالحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر خزانہ بنایا جن کی مدت رواں سال جون میں پوری ہو رہی ہے۔

وفاقی حکومت نے حفیظ شیخ کو اسلام آباد سے سینیٹر منتخب کرانے کی بھی کوشش کی تاکہ وہ کابینہ کا حصہ رہ سکیں لیکن انہیں پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ معاشی پالیسیوں اور سٹیٹ بینک کی خود مختاری کے حوالے سے کابینہ میں تحفظات پائے جاتے ہیں جو عبدالحفیظ شیخ کو ہٹائے جانے کی وجہ بنے۔

کابینہ میں ایک بار پھر ردوبدل متوقع

بعض ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ میں مزید ردو بدل کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے تحت وزارت اطلاعات و نشریات، پیٹرولیم، انفارمیشن ٹیکنالوجی وغیرہ میں تبدیلیاں ہو سکتی ہے۔

سینیٹر فیصل جاوید اور فرخ حبیب کو وزرائے مملکت کے عہدے دیے جا سکتے ہیں جس کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات میں کو وزارتوں میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر شبلی فراز کو پٹرولیم اور فواد چودھری کو دوبارہ وزارت اطلاعات کی ذمہ داریاں تفویض کی جا سکتی ہیں۔

ذرائع کے مطابق زلفی بخاری اور مراد سعید کی وزارتیں بھی تبدیل کی جا سکتی ہیں، مراد سعید کو وزارت برائے اوورسیز پاکستانیز جبکہ زلفی بخاری کو سائس و ٹیکنالوجی کی وزارت دی جا سکتی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر شبلی فراز کو وزارت مواصلات بھی دی جا سکتی ہے۔ معاون خصوصی ارباب شہزاد کو فارغ کر کے گھر بھیجا جا سکتا ہے تاہم کابینہ میں ردوبدل کے حوالے سے اتحادی جماعتوں کے ساتھ بھی مشاورت کی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here