اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کے تحت سستے گھروں کیلئے لوگوں کو قرض دینے کا عمل آسان بنائیں۔
گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے نیشنل بینک کی جانب سے سستے گھروں کے حوالے سے منعقد کردہ ٹیلی تھان سے ورچوئلی خطاب کیا، اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز، چیئرمین نیا پاکستان ہائوسنگ اتھارٹی انور علی حیدر، گورنر سٹیٹ بنک رضا باقر اور صدر نیشنل بینک عارف عثمانی موجود تھے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار ایسے لوگوں کو موقع دیا جا رہا ہے جو اپنا گھر خریدنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے، جو رقم وہ گھر کے کرایہ میں دے رہے ہیں وہی قسط ادا کریں۔ یورپ اور امریکہ میں اسی طرح بینکوں سے قرضے لے کر گھر خریدے جاتے ہیں تاہم پاکستان میں یہ رواج نہیں تھا، ہم نے پہلی بار یہ شروع کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: وزیراعظم نے محنت کشوں کو 1500 کم قیمت گھر الاٹ کر دیے
وزیراعظم نے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر اور صدر نیشنل بنک کو ہدایت کی کہ وہ قرض کے حصول میں مشکلات دور کریں اور عوام کے لئے آسانیاں پیدا کریں۔
انہوں نے گورنر سٹیٹ بینک کو تاکید کی کہ وہ تمام بینکوں کے سربراہان کو بتائیں کہ بینک لوگوں کےلئے آسانیاں پیدا کریں۔ پہلے کسی نے ایسا نہیں کیا، اس لیے جو مشکلات آ رہی ہیں انہیں ختم کرنے کے لئے پورا زور لگانا پڑے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پہلی بار موقع مل رہا ہے کہ اپنا گھر ہو، جب یہ منصوبہ چل پڑے گا تو اس سے تعمیراتی شعبہ میں پورے ملک میں انقلاب برپا ہو گا، اس سے ملکی دولت میں اضافہ ہو گا، عوام کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، اس سے نہ صرف لوگوں کو چھت ملے گی بلکہ معیشت کو اوپر اٹھا دے گا۔
انہوں نے کہا کہ ساری دنیا میں ایسا ہوتا ہے کہ گھروں کے لئے مورگیج کی پالیسی پر عمل ہوتا ہے۔ یہ منصوبہ ہر لحاظ سے ملک کے مستقبل کے لئے اہم ہے۔ ہم ایک سال سے اس منصوبے کے لئے کوشاں ہیں، اس سلسلے میں حائل رکاوٹیں دور کی ہیں۔
انہوں نے صدر نیشنل بینک کو ہدایت کی کہ نیشنل بینک ملک کا سب سے بڑا سرکاری بینک ہے، آپ بھرپور کوشش کرکے اپنے سٹاف کو تربیت دیں، بینک عملہ اس حوالے سے تیار نہیں، اسے تیار کرنا ہو گا۔
ایک سوال کے جواب میں وزیراعظم نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ بیوائوں کو اور خصوصی افراد کو اس منصوبے میں ترجیح دی جائے، ہم پوری کوشش کریں گے کہ اس طبقہ کی مدد کی جائے۔
اس سے قبل جمعہ کو وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کیا تھا کہ ملکی بینک نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کیلئے قرض کی حد 100 فیصد تک بڑھائیں گے۔ اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید نے مزید بتایا کہ مارک اپ کی شرح مزید کم کرتے ہوئے تین فیصد سے پانچ فیصد کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 18 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے معاشی طور پر کمزور طبقے کیلئے سستے گھروں کی سکیم کے تحت محنت کشوں کو ایک ہزار 8 فلیٹ اور پانچ سو گھر الاٹ کیے تھے۔
یہ گھر وفاقی دارلحکومت کے مضافاتی علاقے میں نیا پاکستان ہائوسنگ پروجیکٹ کے تحت ورکرز ویلفئیر فنڈ اور اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ نے محنت کش طبقے کیلئے تعمیر کیے ہیں۔
یہاں ابتدائی مرحلے میں محنت کشوں اور بیوائوں کو ایک ہزار 8 گھر اور پانچ سو فلیٹ الاٹ کیے گئے ہیں جبکہ آئندہ مرحلے میں یہاں مزید 1504 ہائوسنگ یونٹ تعمیر کیے جائیں گے اور اس سلسلے کو پورے ملک میں وسعت دی جائے گی۔