اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے آئل مارکیٹنگ کمپنیز (او ایم سیز) اور ڈیلرز کو ملک بھر میں پیٹرول اور ڈیزل کی فروخت پر پرافٹ مارجن میں 6 فیصد اضافے سے متعلق اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے فیصلے پر نوٹی فکیشن جاری کردیا۔
ذرائع کے مطابق پیٹرول فروخت کرنے پر ڈیلرز کا مارجن 0.22 روپے سے بڑھا کر 3.92 روپے فی لٹر کر دیا ہے جبکہ ڈیزل کی فروخت پر مارجن 0.19 روپے سے بڑھا کر 3.31 روپے فی لٹر کر دیا ہے۔
اسی طرح، فی لٹر پیٹرول فروخت کرنے پر او ایم سیز 2.98 روپے چارج کریں گی اور ڈیزل کے 2.81 روپے کے موجودہ ریٹ کی بجائے 17 پیسے کا اضافہ ظاہر ہوتا ہے۔
پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی طرف سے جون 2019 سے اکتوبر 2020 تک شائع کی گئی کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر او ایم سیز اور ڈیلرز کے پرافٹ مارجن میں نظرثانی کے ذریعے اضافہ کیا گیا۔ تاہم، ای سی سی نے مارجن میں 6 فیصد اضافہ عبوری انتظام کے تحت کیا ہے۔
ای سی سی نے اپنے فیصلے میں MS/HSD پر ڈیلرز اور او ایم سیز کے لیے مارجن اخذ کرنے کے موجودہ طریقہ کار پر نظرثانی کے لیے اس وقت کے وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر کی زیرِصدارت ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کا مقصد او ایم سیز اور ڈیلرز کے مارجن پرنظرثانی کرکے اس کے طریقہ کار کو مرتب کرکے تمام سٹیک ہولڈرز باالخصوص صارفین کے مفادات کو یقینی بنانا تھا۔
اس کے علاوہ، پیٹرول ڈیلرز ایسوسی ایشن نے ایک خط کے ذریعے پیٹرولیم ڈویژن سے درخواست کی تھی کہ مارجن میں اضافے کی تاخیر یا انکار کی بجائے جب تک پائیڈ کی تحقیق مکمل نہیں ہوجاتی اسے افراطِ زر کی بنیاد پر ہی جاری رکھنا چاہیے۔