اسلام آباد: پاکستان نے سرحد پار تجارت اور دونوں جانب کی عوام کو (P2P) مصنوعات کا تبادلہ کرنے کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے آئندہ ماہ سے چین کے ساتھ سرحد کھولنے کی درخواست کی ہے۔
پاکستان میں چین کے سفارتخانے کو بھیجے گئے ایک خط میں وزارتِ امور خارجہ نے بتایا کہ معمول کے مطابق یکم دسمبر 2019ء کو خنجراب پاس پر سرحد بند کر دی گئی تھی۔ تاہم، کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے باعث یکم اپریل 2020ء کو سرحد کھولنے کا فیصلہ منسوخ کر دیا گیا تھا۔
وزارتِ امورِخارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ “سرحد کے دونوں اطراف مقامی شہریوں کے روزگار اور زندگیوں کے تحفظ کی خاطر ضروری ہے کہ سرحد پار باقاعدہ تجارت اور لوگوں کا مصنوعات کے تبادلہ (P2P) کو دوبارہ سے بحال کیا جائے۔ اس لیے، سرحد کو یکم اپریل 2021 سے کھولنے کا امکان ہے”۔
خط میں چینی سفارتخانے سے اس معاملہ کو متعلقہ سطح پر یکم اپریل 2021ء سے سرحد کو بِلاتعطل اور باقاعدگی سے کھولنے کی درخواست کی گئی۔
دوطرفہ معاہدے کے تحت پاک- چین سرحد خراب موسمی صورتحال کی وجہ سے یکم دسمبر سے 31 مارچ تک بند رکھی جاتی ہے۔ البتہ بقیہ عرصے کے لیے مسافروں کے دوطرفہ نقل و حرکت کے ساتھ ساتھ مصنوعات اور کارگو کی ترسیل کے لیے کھلی رہتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
برآمدات بڑھانے کے اقدامات کیلئے وزارت تجارت نے 95 کروڑ روپے کے فنڈز کی منظوری دیدی
سی پیک کا واحد زمینی راستہ خنجراب پاس ایک سال سے بند، تاجروں کو بھاری نقصان
اس دوران، دونوں ممالک کے درمیان واحد زمینی راستے کی سال بھر بندش کی وجہ سے اس گزرگاہ سے تجارت کرنے والے تاجروں نے احتجاج بھی کیا تھا۔ تاجروں نے افسوس سے کہا تھا کہ کورونا وائرس کے باعث خنجراب سرحد کو ملک کی دیگر سرحدوں کی طرح بند کردیا گیا لیکن کورونا وائرس کے باوجود دیگر سرحدوں کو کھول دیا گیا لیکن خنجراب سرحد اب تک بند ہے۔
ایک درآمدکندہ اور گلگت بلتستان چیمبر آف کامرس کے نمائندے نے پرافٹ اردو کو بتایا کہ “چین کے ساتھ سرحد غیرمعینہ مدت کے لیے بند کی گئی تھی،عموماََ یہ راستہ دسمبر سے اپریل کے درمیان بند رہتا ہے، ہمیں اپریل 2021ء سے پہلے کسی پیش رفت یا دوطرفہ تجارت کے بحال ہونے کی امید نہیں ہے”۔
انہوں نے کہا کہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کرکے دنیا بھر میں تجارت بحال ہو چکی ہے، پاک چین سرحد کو بھی کھول دینا چاہیے، وبا کے دوران ائیر پورٹس کھلے رکھنے اور سرحدیں بند کرنے کی منطق سمجھ سے بالاتر ہے۔
یہ بھی واضح رہے کہ پاک چین سرحد جولائی میں کچھ ہفتوں کے لیے چین میں پھنسے کنٹینرز کو نکالنے کے لیے کھولی گئی تھی اور کورونا وائرس کے خلاف اقدامات کے لیے چینی حکومت کی جانب سے تحفے میں دیے گئے طبی آلات درآمد کیے گئے تھے۔