اسلام آباد: کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری نے سروسز ہوٹل لاہور کی نجکاری کیلئے مخصوص قیمت کی منظوری دیتے ہوئے تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد نجکاری کے عمل کو شفاف انداز میں آگے بڑھانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا ہے۔
وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے نجکاری کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بروقت، مضبوط اور ٹھوس بنیادوں پر نجکاری کے عمل سے نہ صرف مسابقتی فعالیت اور خدمات کی فراہمی میں بہتری آئے گی بلکہ اس سے صارفین کے اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔
گزشتہ روز کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کا اجلاس وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، وزیر منصوبہ بندی اسدعمر، مشیر تجارت عبدالرزاق دائود، مشیر ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود اور معاون خصوصی برائے توانائی تابش گوہر نے شرکت کی۔
اجلاس میں نجکاری ڈویژن کی جانب سے سروسز ہوٹل لاہورکی نجکاری کیلئے مخصوص قیمت کی منظوری سے متعلق سمری پیش کی گئی، ایڈیشنل سیکرٹری نے کمیٹی کو بتایا کہ ویلیوایشن کے عمل میں ضابطے کے تمام قواعدوضوابط کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے، تفصیلی گفت وشنید کے بعد کمیٹی نے نجکاری کمیشن کی سفارشات کے مطابق مخصوص قیمت کی منظوری دیدی۔
اجلاس میں نجکاری ڈویزن کی جانب سے کابینہ کی کمیٹی برائے نجکاری کے چار جنوری 2021ء کو ہونے والے اجلاس میں جاری ہدایات کی روشنی میں ڈسکوز کو سہل انداز میں چلانے کے ضمن میں منیجمنٹ کنٹریکٹس دینے سے متعلق کئی تجاویز اور سفارشات پیش کی گئیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ منیجمنٹ کنٹریکٹس سے خدمات کی فراہمی میں بہتری آئے گی اور اس سے ملک بھر میں بجلی کے صارفین کے مفادات کا تحفظ ہو گا، نجکاری ڈویژن نے اس مقصد کیلئے ٹرانزیکشن مشیر مقرر کرنے کی منظوری کی درخواست بھی پیش کی۔
تفصیلی گفت وشنید کے بعد کمیٹی نے نجکاری بورڈ کے مطلوبہ منظوری کے بعد ڈسکوز کیلئے منیجمنٹ کنٹریکٹس دینے سے قبل کے تمام اقدامات کو تیزی سے مکمل کرنے اور ایک ہفتے کے اندر ٹھوس سفارشات کے ہمراہ روڈ میپ پیش کرنے کی ہدایت کی۔
کمیٹی نے رولز کے مطابق ٹرانزیکشن مشیر کی خدمات حاصل کرنے کی منظوری بھی دی۔ وفاقی وزیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے نجکاری کے عمل کو تیزی سے آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بروقت، مضبوط اور ٹھوس بنیادوں پر نجکاری کے عمل سے نہ صرف مسابقتی فعالیت اور خدمات کی فراہمی میں بہتری آئے گی بلکہ اس سے صارفین کے اعتماد میں بھی اضافہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ نجکاری کے عمل سے حکومتی آمدنی میں تنوع کے ساتھ ساتھ روزگار کے مواقع میں اضافہ ہو گا جس سے مجموعی اقتصادی بڑھوتری اور ملکی ترقی میں مددملے گی۔
اجلاس میں نجکاری ڈویژن کی جانب سے نجکاری کی فہرست میں موجود رئیل اسٹیٹ، انڈسٹریز، بینکنگ، فنانس، توانائی اور دیگرشعبوں میں حکومتی کاروباری اداروں کی کمپلائنس رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
اجلاس میں تمام متعلقہ فریقین سے مشاورت کے بعد نجکاری کے عمل کو شفاف انداز میں آگے بڑھانے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا گیا، وزیرخزانہ نے نجکاری کے عمل میں نظام الاوقات کی پابندی اور اس عمل کو شفاف انداز میں تیزی سے مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔