اسلام آباد: پاکستان نے ترکی سے ٹی 129 ہیلی کاپٹرز کی خریداری کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کے دفاعی معاہدے میں چھ ماہ کی توسیع کر دی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک ترک عہدیدار اسماعیل دمیر نے بتایا کہ “ہم نے پاکستان سے چھ ماہ کی توسیع حاصل کی ہے۔‘‘ دونوں ممالک کے درمیان ڈیڑھ ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ امریکہ کی وجہ سے جمود کا شکار ہے۔
جولائی 2018ء میں پاکستان نے ترکی سے 50 ٹی 129 ہیلی کاپٹرز کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا، معاہدے میں لاجسٹکس، پُرزہ جات، تربیت اور ہیلی کاپٹرز کے لیے گولہ بارود کی فراہمی بھی شامل تھی اور یہ ہیلی کاپٹرز اور سازوسامان پاکستان کو پانچ سال کے دوران ملنا تھا۔
تاہم ترکی کے روس سے ایس یو 400 مزائل ڈیفنس سسٹم خریدنے کے فیصلے کے بعد امریکہ اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کشیدہ ہو گئے، روس کے ساتھ دفاعی معاہدے کے جواب میں امریکہ نے اپنے نیٹو اتحادی ترکی پر پابندیاں عائد کر دیں۔
ان پابندیوں کے باعث پاکستان کو ٹی 129 لڑاکا ہیلی کاپٹرز کی سپلائی میں بھی تاخیر ہو گئی کیونکہ امریکہ کے برآمدی لائسنس کے بغیر ترکی پاکستان کو یہ ہیلی کاپٹرز فراہم نہیں کر سکتا۔
ترک عہدیدار اسماعیل دمیر نے بتایا کہ “یہ کوئی ٹیکنالوجیکل یا تجارتی مسئلہ نہیں، یہ خالصتاََ سیاسی مسئلہ ہے اور جب تک امریکی دفاعی ناکہ بندی عمل میں نہیں آئے گی، ایسا لگتا ہے کہ ترکی پاکستان معاہدہ ترکی امریکہ تنازع کا شکار رہے گا۔”
واضح رہے کہ اقتصادی جریدے بلوم برگ نے ایک رپورٹ ترک صدارتی ترجمان ابراہیم قالن کے حوالے سے بتایا تھا کہ امریکہ نے ترکی کو ہیلی کاپٹرز کی فروخت سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے اسلام آباد چین سے ہیلی کاپٹرز خریدے گا۔