کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) سمیت تمام فضائی کمپنیوں کو نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019ء میں بہتری کی تجاویز جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔
12 مارچ 2021ء کو ایوی ایشن اوورسائیٹ کمیٹی کے ہونے والے اجلاس کی بابت اتھارٹی نے قومی ائیرلائن سمیت تمام سٹیک ہولڈرز سے تجاویز اور سفارشات طلب کی ہیں۔ ائیرلائنز کو 19 مارچ تک سی اے اے کے ائیر ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کو سفارشات جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
سی اے اے نے ائیرلائنز کو جاری کیے گئے خط میں کہا ہے کہ سفارشات کی روشنی میں نظرثانی کے ذریعےنئی ایوی ایشن پالیسی کو حتمی شکل دی جائے گی۔
یہ واضح رہے کہ سٹیک ہولڈرز نے اوورسائیٹ کمیٹی کے گزشتہ اجلاس کے دوران پالیسی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ اجلاس میں جنرل ایوی ایشن کمپنیوں اور ائیرلائنز کے نمائندگان نے شرکت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
پرائیویٹ ائیرلائنز کو سہولت دینے کیلئے ایوی ایشن قوانین میں نرمی
سول ایوی ایشن کا پائلٹوں کو لائسنس جاری کرنے کیلئے برطانوی طرز کا سسٹم لانے کا فیصلہ
ڈائریکٹر سول ایوی ایشن ائیر ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ عرفان صابر کو پالیسی میں ترمیم کے لیے نظرثانی کا ٹاسک دیا گیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2019ء میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترمیم کے ذریعے ائیرلائنز کو مزید سہولیات دینے کے علاوہ ایوی ایشن انڈسٹری کو فروغ دیا جائے گا۔
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن نظرثانی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ایوی ایشن سیکریٹری کو ایک تفصیلی رپورٹ بھیجیں گے۔ بعدازاں نیشنل ایوی ایشن پالیسی 2021ء کی قانون سازی کا مسودہ حتمی منظوری کے لیے وزیراعظم کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی توقع ہے کہ نئی ایوی ایشن پالیسی کے تحت ائیرلائنز کے کاروباروں کو بڑھانے کے لیے مزید سہولیات اور مراعات دی جائیں جبکہ وفاقی حکومت ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنسز کے مستند ہونے کا دورانیہ بڑھانے کی بھی تیاری کر رہی ہے۔
پالیسی میں نجی ائیرلائنز کے لیے گائیڈلائنز، سیاحت کے فروغ کے لیے قوانین، ریجنل انٹیگریشن لائسنس، ائیرپورٹس اور ائیر نیویگیشن انفراسٹرکچر، معاشی ترقی اور ریگولیٹری انوائرنمنٹ کے چیپٹرز مشتمل ہوں گے۔