اطالوی تیل و گیس گروپ ای این آئی نے پاکستان میں اپنا 20 سالہ سفر ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا، کمپنی اپنے مقامی اثاثے حب پاور کمپنی لمیٹڈ (حبکو) کو فروخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اطالوی کمپنی نے اپنے مقامی ملازمین اور حب پاور کمپنی کے مابین ایک نئے مشترکہ منصوبے (جے وی) کے تحت پرائم انٹرنیشنل آئل اینڈ گیس کمپنی کو پاکستان میں اپنے اثاثے فروخت کر دیے ہیں۔
ای این آئی کو یہ اقدام کورونا وائرس کے پیدا کردہ معاشی بحران کے باعث اٹھانا پڑا ہے اور اس نے پاکستان میں اپنے نسبتاً کم اہمیت کے اثاثوں کو فروخت کیا ہے جو کمپنی کی 24-2021 کی کاروباری منصوبہ بندی کا حصہ ہے۔
حبکو کی جانب سے پاکستان سٹاک ایکسچینج بتایا گیا ہے کہ اس کی ذیلی کمپنی حبکو پاور ہولڈنگز لمیٹڈ نے ای این آئی کے مقامی ملازمین کے ساتھ پاکستان میں کمپنی کے تمام آپریشنز اور اثاثوں کو خریدنے کے غیرمشروط معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔
ای این آئی کی ویب سائٹ پر کہا گیا کہ کمپنی پاکستان میں 2000ء سے تیل و گیس کی تلاش اور توانائی کے شعبوں میں کام کر رہی تھی۔ اس نے ایکسن موبل اور پاکستان کی آئل اینڈ گیس ڈیولپمنٹ کمپنی اور پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے ساتھ شراکت بھی کی تھی جس نے کراچی کے پانیوں میں کیکڑا ون کے مقام پر آف شور ڈرلنگ 10 کروڑ ڈالر کی لاگت سے کی تھی۔
ای این آئی کا شمار دنیا کی سات بڑی آئل کمپنیوں میں ہوتا ہے جو پاکستان میں تیل و گیس تلاش کرنے والی سب سے بڑی کمپنیوں میں سے ایک ہے، کمپنی نے بِھٹ، بھدرا اور کدنوری کی آئل فیلڈز میں تیل و گیس کی دریافت کرکے پاکستان کو 75 فیصد آمدنی دی۔
اگرچہ معاہدے کی رقم کا تعین تین ماہ کے اندر کیا جانا ہے جسے ابھی تک منظرِ عام پر نہیں لایا گیا تاہم انڈسٹری میں ذرائع نے بتایا ہے کہ یہ معاہدہ 160 ملین ڈالر سے 189 ملین ڈالر کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔