پاکستان کی ازبکستان کو کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں تک رسائی دینے کی پیشکش

پاکستان کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کے ذریعے تمام وسطی ایشیائی ممالک کو سمندری تجارت کے لئے مختصر ترین راستہ فراہم کرتا ہے اور وسط ایشیا کے لئے گیٹ وے بن سکتا ہے، وزیراعظم عمران خان کی ازبکستان کے وزیر خارجہ سے گفتگو

812

اسلام آباد: علاقائی تجارت اور رابطہ کاری کے فروغ کے لیے پاکستان نے برادرملک ازبکستان کو پیشکش کی ہے کہ وہ کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں تک رسائی حاصل کر سکتا ہے اور اس سلسلے میں پاکستان مکمل معاونت کرے گا۔

پاکستان کے دورے پر آئے ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر عبد العزیز کاملوف نے بدھ کو وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، جمہوریہ ازبکستان کے وزیر خارجہ نے وزیر اعظم کے لئے صدر شوکت مرزیوف کی طرف سے نیک خوہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں پاکستان کے دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے بیجنگ اور بشکیک میں صدر میرزیوف کے ساتھ ملاقاتوں کا ذکر کیا اور ازبکستان کے صدر کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی، دونوں ممالک کے مابین تاریخی اور تہذیبی روابط کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان ازبکستان کے ساتھ اپنے قریبی برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو وسعت دینے کا خواہش مند ہے۔

وزارت خارجہ آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف کا استقبال کر رہے ہیں (پی آئی ڈی)

وزیراعظم نے خاص طور پر اس امر پر زور دیا کہ تجارت میں اضافہ اور علاقائی رابطہ معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ وزیراعظم نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور عوامی دوروں کے ذریعے وسط ایشیا کے ساتھ قریبی روابط کو فروغ دینے کے پاکستان کے عزم کا ذکر کیا۔

عمران خان نے پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کے مابین مجوزہ ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی تعریف کی۔ انہوں نے اس اہم رابطے کے منصوبے پر جلد سے جلد عملدرآمد کی کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کو دہرایا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کراچی اور گوادر کی بندرگاہوں کے ذریعے تمام وسطی ایشیائی ممالک کو سمندری تجارت کے لئے مختصر ترین راستہ فراہم کرتا ہے اور وسطی ایشیا کے ممالک کے لئے گیٹ وے بن سکتا ہے۔ انہوں نے ازبکستان کی پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی کو آسان بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

وزارت خارجہ کے دورہ کے موقع پر ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف نے پودا لگایا (پی آئی ڈی)

ملاقات میں ازبکستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر کاملوف نے صدر میرزیوف کا خط وزیراعظم عمران خان کو پیش کیا جس میں انہیں جولائی 2021ء میں تاشقند میں ہونے والی وسطی ایشیا جنوبی ایشیا رابطہ کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی، وزیراعظم عمران خان نے اس دعوت پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم نے افغان امن عمل کے لئے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے امید ظاہر کی کہ افغان فریقین اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے تعمیری، محفوظ، جامع اور وسیع البنیاد سیاسی حل کے لئے مل کر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن اور معاشی ترقی دیرینہ حل طلب تنازعات کے پرامن حل سے ہی ممکن ہے۔

قبل ازیں ازبکستان کے وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف نے وزارتِ خارجہ میں وفد کے ہمراہ اپنے پاکستانی ہم منصب مخدوم شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی۔ دونوں وزرائے خارجہ نے دو طرفہ تجارت سمیت کثیرالجہتی شعبہ جات میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملاقات کے دوران دو طرفہ تعلقات، مختلف شعبہ جات میں تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت خارجہ میں پاکستان اور ازبکستان کے وفود کی سطح پر مذکرات (پی آئی ڈی)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، ازبکستان کو وسط ایشیائی ممالک میں ایک اہم برادر ملک سمجھتا ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان عقیدے، مشترک تاریخ اور ثقافتی ہم آہنگی پر مبنی خوشگوار تعلقات استوار ہیں جو کثیرالجہتی شعبہ جات میں دوطرفہ تعلقات کے فروغ کیلئے مضبوط بنیاد فراہم کرتے ہیں۔

وزیر خارجہ نے ازبک ہم منصب کے ساتھ میونخ اور ماسکو میں ہونے والی ملاقاتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان، ازبکستان کے ساتھ معاشی شراکت داری کے فروغ، امن، ترقی اور رابطے بڑھانے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ اہم علاقائی و عالمی فورمز خاص طور پر اقوام متحدہ، اوآئی سی، ای سی او اور ایس سی او میں دونوں ممالک کے درمیان قریبی روابط خوش آئند ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک علاقائی روابط بڑھانے خاص طور پر پاکستان، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ٹرانس افغان ریلوے منصوبے کی جلد تعمیر کے لئے قریبی تعاون جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ نے اپنے ازبک ہم منصب کو افغانستان میں قیام امن کیلئے پاکستان کی مصالحانہ کوششوں اور ان کے مثبت نتائج سے آگاہ کیا۔

ازبک وزیر خارجہ عبدالعزیز کامیلوف نے خطے میں روابط کے فروغ اور قیام امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا اور توقع ظاہر کی ہے کہ ان کے حالیہ دورہ پاکستان سے دوطرفہ روابط کی رفتار مزید بڑھانے میں مدد ملے گی جبکہ باہمی مفاد کے شعبوں میں موجود دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط اور مستحکم بنانے میں بھی مدد ملے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here