آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کیلئے حکومت انکم ٹیکس ترمیمی بل متعارف کرائے گی

794

لاہور: وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں انکم ٹیکس ترمیمی بل 2021 متعارف کرانے کی منظوری دے دی۔

اس ترمیمی بل کے تحت ٹیکس قوانین میں اصلاحات لائی جائیں گی 80 کے قریب انکم ٹیکس استثنیٰ ختم کر دئیے جائیں گے، یہ بل آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بحالی سے قبل ترجیحی اقدامات کا حصہ ہے اور آئندہ ہفتے قومی اسمبلی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

کیپٹل مارکیٹ ٹیکس اصلاحات کیلئے ایف بی آر کی مشاروتی کمیٹی قائم

آئی ایم ایف رواں سال پاکستان کا ٹیکس ہدف کم کرنے پر آمادہ

ایک مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انکم ٹیکس ترمیمی بل 2021ء کے ذریعے غیرمنافع تنظیموں کو ٹیکس رجیم میں شامل کیا جائے گا، ان فرمز کی سٹاک مارکیٹ میں لسٹنگ کی جائے گی، آئل ریفائنریز، سی پیک کے تحت قائم ہونے والے خصوصی اقتصادی زونز اور آئی پی پیز کے لیے ٹیکس استثنیٰ ختم کر دیا جائے گا۔ تاہم آئل ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں اور ریفائننگ منرلز کے لیے کچھ ٹیکس استثنیٰ برقرار رہے گا۔

یہ بھی واضح رہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو کہا تھا کہ 140 ارب روپے کے مختلف قسم کے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کے لیے قانون سازی کی جائے لیکن اصل رقم کا علم تب ہی ہو گا جب حکومت اس بل کو قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ وسط فروری میں پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے درمیان معاونتی توسیعی سہولت فنڈ (ای ایف ایف) کے ضمن میں دوسرے سے لیکر پانچویں جائزہ پر سٹاف سطح کا معاہدہ طے پایا تھا، آئی ایم ایف کے انتظامی بورڈ سے منظوری کے بعد پاکستان کیلئے پچاس کروڑ ڈالر قرض کی قسط جاری کر دی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here