اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے کیلئے رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف چار کھرب 96 ارب 30 کروڑ روپے سے کم کر کے چار کھرب 70 ارب روپے مقرر کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف حکام نے نظرثانی کے بعد فیڈرل بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف میں 263 ارب روپے کمی کرنے پر اتفاق کیا ہے، ہدف کا حصول نان ٹیکس ریونیو کی مد میں ممکن بنایا جائے گا۔
ایف بی آر کی جانب سے آئی ایم ایف کی ٹیم کو یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ جاری مالی سال کی بقیہ مدت میں چار کھرب 70 ارب روپے کا نظرثانی شدہ ٹیکس ہدف لازمی حاصل کر لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات کامیاب، قرض پروگرام بحال
یہاں یہ امر قابل ذکر ہو گا کہ رواں مالی سال کے دوران ٹیکس جمع کرنے کے حوالے سے ایف بی آر کی کارکردگی بہتر رہی ہے اور اٹھ ماہ میں دو کھرب 89 ارب 80 کروڑ روپے کا ٹیکس ہدف مقررہ مدت سے دو دن قبل حاصل کر لیا گیا ہے۔
ایف بی آر کے ترجمان کے مطابق مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ کیلئے محصولات کا ہدف دو کھرب 89 ارب 80 کروڑ روپے مقرر کیا گیا تھا جبکہ ایف بی آر نے محاصل کی مد میں دو کھرب 90 ارب روپے جمع کر لئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ آٹھ ماہ کا ہدف ماہ فروری کے اختتام سے دو دن قبل ہی حاصل کر لیا گیا ہے، ماہ فروری کے بقیہ دو دنوں میں ریونیو میں مزید اضافہ متوقع ہے۔
ٹیکس ہدف سے زائد محصولات جمع کرنے کے علاوہ مالی سال کے آٹھ ماہ کے دوران ایف بی آر نے 140 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے ہیں جبکہ 50 ارب روپے وزیراعظم پیکج کے تحت ریلیز کیے گئے ہیں۔
رواں مالی سال کے بقیہ چار ماہ کے دوران ایف بی آر کو چار کھرب 70 ارب روپے کے نظرثانی ٹیکس ہدف کو پورا کرنے کیلئے مزید ایک کھرب 80 ارب روپے کے محصولات جمع کرنا ہوں گے۔