وزارت صنعت و پیداوار نے 6.37 ارب کے رمضان ریلیف پیکج کی تجویز دیدی

رمضان ریلیف پیکج ملک بھر میں یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے دیا جائے گا، گھی، چینی اور آٹے جیسی اشیائے خورونوش سستی کی جائیں گی، اقتصادی رابطہ کمیٹی پیکج کی منظوری دے گی

736

اسلام آباد: وفاقی حکومت گزشتہ سالوں کی طرح رواں برس بھی ماہِ مقدس میں عوام کو اشیائے خورونوش کی سستے داموں فراہمی کیلئے میگا ریلیف پیکیج متعارف کرانے جا رہی ہے۔

اس حوالے سے وزارتِ صنعت و پیداوار نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کو 6.37 ارب روپے کا رمضان ریلیف پیکیج منظور کرنے کی تجویز دی ہے۔ وزارتِ صنعت و پیداوار میں ذرائع کے مطابق حکومت یوٹیلیٹی سٹورز کے ذریعے چینی، گھی اور آٹے پر 40 روپے فی کلو تک سبسڈی دے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ 10 سالوں کے دوران رمضان ریلیف پیکیج اوسط ڈیڑھ ارب سے ڈھائی ارب روپے کے درمیان رہا ہے لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے چھ ارب روپے سے زائد کا پیکج زیرغور ہے اور وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کی زیرِصدارت ای سی سی کے اجلاس میں پیکیج کی منظوری دینے جانے کا امکان ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال ڈھائی ارب روپے کا ریلیف پیکیج دیا گیا اور صارفین کو مختلف اشیائے ضروریہ پر اوسط 10 سے 15 روپے کی بچت ہوئی تھی تاہم رواں برس گھی اور خوردنی تیل، چینی اور گندم کے آٹے کی قیمتوں پر کڑی نظر رکھنے کی ضرورت ہو گی۔

ذرائع نے کہا کہ ریلیف پیکیج میں یوٹیلیٹی سٹورز پر 14 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 10 سے 15 فیصد کمی کرنے کے علاوہ پانچ اشیاء سبسڈائز ریٹ پر فروخت کی جائیں گی۔

اس وقت، وزیراعظم عمران خان کے اعلان کردہ خصوصی ریلیف پیکیج کے تحت گندم، چینی، بنا سپتی گھی، چاول، دال ماش، مونگ اور دال چنا پر سبسڈی دی جا رہی ہے، جس کا اطلاق 8 جنوری 2021ء سے کیا گیا تھا۔

اوپن مارکیٹ میں گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں 250 اور 300 روپے فی کلوگرام/لٹر تک ہیں لیکن یوٹیلیٹی سٹورز پر ان کے نرخ 170 سے 175 روپے کلوگرام/لٹر ہیں لیکن حکومت نے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتیں بڑھا کر 200 روپے فی کلوگرام کر دی ہیں اور یہی قیمتیں رمضان پیکج میں بھی رہنے کا امکان ہے جس کا آغاز یکم اپریل سے ہو کر 15 مئی تک جاری رہے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here