لاہور: مالی سال 2021ء کے پہلے آٹھ ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران نجی شعبے کی بینکوں سے قرض کی شرح میں 80 فیصد اضافہ ہوا ہے جو ملک میں معاشی سرگرمیوں میں تیزی کی عکاسی کرتی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کی بنیاد پر مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی شعبے نے مالی سال 2020-21ء کے جولائی تا 19 فروری تک بینکوں سے 352 ارب روپے کے قرض لیے۔ یہ مالی سال 2019-20 کی اسی مدت کے 195 ارب روپے کے مقابلے میں 80.5 فیصد زیادہ ہے۔
بینکاروں کا کہنا ہے کہ نئے مالی سال کی پہلی سہ ماہی بری طرح کورونا وائرس کے منفی اثرات کی زد میں رہی جس کے اثرات مارچ 2020 میں ظاہر ہوئے تھے لیکن مالی سال 2021 کی دوسری سہ ماہی سے قرض کا آغاز ہوا۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت نے بجٹ سپورٹ کیلئے رواں سال ایک کھرب ڈالر سے زائد قرض لے لیا
رواں مالی سال کے پہلے 5 ماہ میں بینکوں کے نجی شعبے کو قرضوں میں 400 فیصد اضافہ
تاہم، گزشتہ تین ماہ سے قرض لینے کی رفتار میں تیزی آئی ہے۔ وبا کی وجہ سے گزشتہ مالی سال بری طرح متاثر ہوا اور مالی سال 2020ء کی آخری سہ ماہی میں نجی شعبے کو قرض کی فراہمی زیادہ تر روک دی گئی تھی۔ ابھی تک یکم جولائی سے 19 فروری تک نجی شعبے کے قرض میں 157 ارب یا 80.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
سال 2020ء میں نجی سیکٹر کے قرض کا حجم محض 196.3 ارب روپے تھا۔ نجی شعبے نے اب تک روایتی بینکوں کی اسلامک برانچز سے گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 94 ارب روپے قرض کے مقابلے میں 95.2 ارب روپے قرض لیا ہے۔
نجی شعبے کی طرف سے زیادہ قرض کے باوجود مالی سال 2021ء کے دوران حکومت نے بھی شیڈول بینکوں سے بھاری قرض حاصل کیا۔ جاری مالی سال کی پہلی ششماہی کے دوران بینکوں کی طویل مدتی سرمایہ کاری بانڈز (پی آئی بی) میں سرمایہ کاری 1.216 کھرب سے بڑھ کر 14.102 کھرب تک جا پہنچی ہے۔