کاروباری شراکت بڑھانے کیلئے ایف پی سی سی آئی کا گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس کے ساتھ معاہدہ

گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس میں پانچ ہزار سے زائد رجسٹرڈ برطانوی کاروبار شامل ہیں، معاہدے کا مقصد پاکستان میں برطانوی کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری اور بزنس کے مواقع کے بارے میں آگاہی دینا ہے

494

کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کی بزنس کونسل نے گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس (جی ایم سی سی) کے ساتھ کاروباری شراکت میں تعاون کے معاہدے پر دستخط کر دئیے۔

گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس میں پانچ ہزار سے زائد رجسٹرڈ برطانوی کاروبار شامل ہیں۔

منگل کو جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے مابین یہ اعلیٰ سطحی انڈرسٹینڈنگ دراصل ایک باضابطہ معاہدہ ہے جو پاکستان کی برطانیہ کے ساتھ کاروباری تاریخ کا اپنی نوعیت کا پہلا معاہدہ ہے۔

اس تاریخی معاہدے میں کاروباری شراکت داری  اور دوطرفہ تجارت میں اضافہ؛ باہمی فائدہ مند کاروباری سرگرمیاں کا فروغ؛ تجارتی مارکیٹنگ کے طریقوں کو جدید بنانا اور دو طرفہ سرمایہ کاری اور نئے منصوبوں کی رفتار کو تیز کرنا شامل ہے۔

ورچوئل میٹنگ کے دوران پاک یوکے بزنس کونسل کے چیئرمین عمران خلیل نصیر نے گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس کے ساتھ معاہدے کے فوائد اور خوبیوں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا اور دونوں اطراف کے کاروباری اداروں کے مابین مشترکہ پروگراموں کے آغاز کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔

اس طرح کا پہلا پروگرام مئی 2021ء میں ہو گا جس کا مقصد پاکستان میں برطانوی کاروباری اداروں کو سرمایہ کاری اور بزنس کے مواقع کے بارے میں آگاہی دینا ہے۔ مزید برآں گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس  بھی باہمی تقاریب اور اجلاس منعقد کرنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے گی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایف پی سی سی آئی کے صدر میاں ناصر حیات مگوں نے اس طرح کے فیصلہ کن معاہدوں کی اہمیت اجاگر کی۔ انہوں نے باہمی تعاون سے کی جانے والی کوششوں کے ذریعے پاکستان اور برطانیہ کے مابین کاروباری اور تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کی خواہش اور عزم کا اظہار کیا۔

اس تقریب میں کراچی میں برطانوی ڈپٹی ہائی کمشنر اور پاکستان کے لئے تجارت کے ڈائریکٹر مائک نے بھی شرکت کی۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مائک نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی اور جی ایم سی سی کے مابین یہ شراکت داری معاہدہ پاکستان اور برطانیہ کے مابین مضبوط باہمی تجارتی تعلقات کا ثبوت ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے کاروباری، تجارتی، اور سرمایہ کاری کے رابطے مظبوط ہوں گے۔

گریٹر مانچسٹر چیمبرز آف کامرس کے سی ای او کلائیو نے معاہدے کی اہمیت کے بارے میں بات کی اور مطلع کیا کہ کیوں جی ایم سی سی نے ایم او یو کے بجائے ایف پی سی سی آئی کے ساتھ شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کرنے کو ترجیح دی۔ انہوں نے ذکر کیا کہ یہ معاہدہ تیزی سے پاکستان اور گریٹر مانچسٹر کے خطے میں کاروبار کو ٹھوس مدد، رہنمائی، اور سہولت فراہم کرے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here