رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان کی ترسیلات زر 28 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان

ترسیلات زر کی وصولیوں میں گزشتہ مالی کے مقابلے میں 22 فیصد اضافہ، مالی سال 2019-20ء کے دوران بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے 23 ارب ڈالر بھجوائے تھے، رواں مالی سال کے سات ماہ میں 16 ارب ڈالر سے زائد موصول

632

اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے اختتام تک بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر کی وصولیوں میں گزشتہ مالی کے مقابلے میں 22 فیصد اضافہ متوقع ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے اختتام تک ترسیلات زر کی وصولی 28 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کے دوران سمندر پار مقیم کارکنوں نے 23 ارب ڈالر پاکستان بھجوائے تھے۔

اس طرح گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال میں ترسیلات زر میں پانچ ارب ڈالر یعنی 22 فیصد اضافہ کا امکان ہے جس سے پاکستان کی معیشت کو خاطرخواہ سہارا ملے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

’گوادر میں 40 کمپنیوں کی سرمایہ کاری، 200 مزید تیار‘

سرمایہ کاری پر منافع کا جھانسہ، جعل ساز کمپنی کا ملتان میں بھی ایک ارب کا فراڈ

ترسیلات زر میں اضافہ، موڈیز کی جانب سے پاکستانی بینکوں کی مثبت کریڈٹ ریٹنگ برقرار

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں رواں مالی سال میں برطانیہ سے بھیجی گئی ترسیلات زر میں 51 فیصد نمایاں اضافہ ہوا ہے، امریکہ سے وصول ترسیلات زر کا حجم 45.8 فیصد جبکہ یورپ سے کی جانے والی ترسیلات زر میں 44 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

مزید برآں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں جاری مالی سال میں سعودی عرب سے وصول ترسیلات زر میں 22 فیصد اور متحدہ عرب امارات سے سات فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 16 ارب 47 کروڑ ڈالر پاکستان بھجوائے گئے ہیں  جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 24 فیصد زیادہ ہیں۔

سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے سات ماہ میں سب سے زیادہ ترسیلات زر سعودی عرب سے کی گئیں جہاں کام کرنے والے پاکستانی کارکنوں نے چار ارب 51 کروڑ ڈالر ارسال کیے ہیں۔

ترسیلات زر بھیجنے والا دوسرا بڑا ملک متحدہ عرب امارات (یو اے ای) رہا جہاں سے جولائی تا جنوری 2020-21ء کے دوران تین ارب 45 کروڑ ڈالرز پاکستان بھیجے گئے۔

ایس بی پی کی رپورٹ کے برطانیہ تیسرا بڑا ملک ہے جہاں مقیم پاکستانی برادری نے سات ماہ کے دوران وطن عزیز میں دو ارب 18 کروڑ ڈالر بھیجوائے، امریکا میں مقیم پاکستانیوں نے ایک کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ترسیلات زر کیں۔

مختلف خلیجی ممالک سے وصول ہونے والی ترسیلات زر کا حجم ایک ارب 89 کروڑ ڈالر رہا، یورپی یونین کے ممالک میں مقیم پاکستانی برادری نے ڈیڑھ کروڑ ڈالر بھجوائے ہیں۔

سٹیٹ بینک کے مطابق جولائی سے جنوری 2021ء تک کینیڈا میں کام کرنے والے پاکستانیوں نے 29 کروڑ 32 لاکھ ڈالر ارسال کیے۔ یہ شرح گزشتہ مالی سال کے 16 کروڑ 54 لاکھ ڈالر سے 77.3 فیصد زیادہ ہے۔

یونان میں کام کرنے والے پاکستانی ورکرز کی جانب سے سات ماہ کے دوران 14 کروڑ 31 لاکھ ڈالر ارسال کیے گئے جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے آٹھ کروڑ آٹھ لاکھ ڈالر سے 77.2 فیصد زیادہ ہے۔

اسی طرح مالی سال کے ابتدائی سات ماہ کے دوران قطر سے 50 کروڑ 44 لاکھ ڈالر موصول ہوئے جو گزشتہ مالی سال کے 45 کروڑ 62 لاکھ ڈالر سے 10.6 فیصد زیادہ ہیں۔

حکومت کی جانب سے قانونی اور بینکنگ ذرائع سے ترسیلات زر کی حوصلہ افزائی کے نتیجہ میں سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ انہی اقدامات کی وجہ سے جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں سمندر پار پاکستانیوں کی جانب سے ترسیلات زر ملک ارسال کرنے کی شرح میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 24.1 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here