بیجنگ: چین کی ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹکنالوجی کارپوریشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں برس 40 سے زائد خلائی راکٹ لانچ کرے گی۔
چینی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹکنالوجی کارپوریشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں برس خلائی سٹیشن کی تعمیر ایک اہم مرحلے میں داخل ہو جائے گی جبکہ چینی خلائی مشن تیان وَن مریخ کے حوالے سے اپنے تحقیقاتی مشن کے دوران سیارے کے گرد چکر لگانے، لینڈنگ اور رومنگ کے مشن کو مکمل کرنے والی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ناسا کی ’پرزیورینس روور‘ کی سرخ سیارے پر کامیاب لینڈنگ، تصاویر بھیج دیں
اس رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ 2021ء اور 2022ء میں چین نے 11 خلائی سٹیشنز کی تعمیر کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے جس کے لئے ایرو سپیس سائنس اینڈ ٹکنالوجی کارپوریشن رواں برس 40 سے زیادہ راکٹ خلا میں بھیجے گی۔
واضح رہے کہ 23 فروری کو چین نے اپنی خلائی تحقیق کی یائوگان (Yaogan) سیریز کے تین سیٹلائٹس کامیابی سے خلاء میں بھیجے ہیں، اپنے اپنے مداروں میں پہنچنے کے بعد یہ سیٹلائٹ الیکٹرومیگنیٹک انوائرنمنٹ سروے اور دیگر تجربات کیلئے استعمال کیے جائیں گے۔
دوسری جانب مغربی تجزیہ نگار چین کے یائوگان سیریز کو پیپلز لبریشن آرمی کے زیراثر قرار دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ چینی فوج ان سیٹلائٹس کو جاسوسی اور نگرانی کے لیے استعمال کر رہی ہے اور ریڈیو ٹرانسمشن کے ذریعے بحری جہازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ چین نے 2020ء کے دوران 39 خلائی راکٹ لانچ کئے تھے۔