اسلام آباد: وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے امدادی پیکج، پابندیوں میں نرمی، ویکسین کے حصول کیلئے بروقت انتظامات اور باسہولت زری پالیسی کے نتیجہ میں ملک میں مجموعی معاشی بحالی کا عمل جاری ہے اور بالخصوص صنعتی شعبے میں آئندہ مہینوں میں مزید تیزی متوقع ہے۔
بات وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ماہوار اقتصادی اَپ ڈیٹ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حکومت کے بروقت اقدامات سے اقتصادی بڑھوتری میں اضافہ، مہنگائی میں کمی اور بیرونی کھاتوں کو متوازن رکھنے میں مدد مل رہی ہے۔
اقتصادی اَپ ڈیٹ کے مطابق مالی سال کے پہلے سات ماہ میں سمندر پار پاکستانیوں کی طرف سے ترسیلات زر کا حجم 16.5 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 13.3 ارب ڈالر سے 24.1 فیصد زیادہ رہا۔
یہ بھی پڑھیے:
’گوادر میں 40 کمپنیوں کی سرمایہ کاری، 200 مزید تیار‘
چینی کمپنی کا لاہور میں سپورٹس وئیر کا انڈسٹریل پارک قائم کرنے کا فیصلہ
پاکستان میں چین کی سرمایہ کاری میں 25 فیصد، ہانگ کانگ سے 17 فیصد کمی ریکارڈ
رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں درآمدات میں 6.1 فیصد اضافہ جبکہ برآمدات میں 3.8 فیصد کی کمی ہوئی، اس مدت میں حسابات جاریہ کا خسارہ 90 کروڑ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں حسابات جاریہ کا خسارہ منفی 2.5 ارب ڈالر رہا تھا، مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح سے حسابات جاریہ کا توازن 0.6 فیصد رہا۔
وزارت خزانہ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں 27.4 فیصد اور مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں 78 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق جولائی سے جنوری 2021ء کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 75 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کا حجم تین ارب 43 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا تھا۔
وزارت خزانہ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 18.74 ارب ڈالر تھا جبکہ جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 22 فروری 2021ء تک غیرملکی زرمبادلہ کا حجم 19.69 ارب ڈالر کی سطح پر ہے۔
اقتصادی اپ ڈیٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر کے ٹیکس ریونیو میں 6 فیصد کا اضافہ ہوا، جولائی تا جنوری 2021ء تک ایف بی آر نے دو کھرب 57 ارب 20 کروڑ روپے جمع کئے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ حجم دو کھرب 42 ارب 60 کروڑ روپے تھا
تاہم نان ٹیکس ریونیو میں جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں تین فیصد کی کمی ہوئی، جاری مالی سال میں نان ٹیکس ریونیو کا حجم 895.3 ارب روپے رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں یہ حجم 924.1 ارب روپے تھا۔
وزارت خزانہ کے مطابق سرکاری شعبہ کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت مختلف منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجراء میں جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں 7.3 فیصد اضافہ ہوا، 12 فروری 2021ء تک پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 476.6 ارب روپے جاری کئے گئے، گزشتہ سال 14 فروری تک پی ایس ڈی پی کے تحت 444.3 ارب روپے کے فنڈز کا اجراء ہوا تھا۔
رپورٹ کے مطابق جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ میں مالیاتی خسارے کا حجم 1137.9 ارب روپے رہا جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 994.7 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا تھا۔ پرائمری بیلنس جو گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں 286.5 ارب روپے تھا اب بڑھ کر337.2 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا۔
وزارت خزانہ کے مطابق مالی سال کے ابتدائی سات ماہ میں زرعی قرضوں کے حجم میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 1.8 فیصد اور نجی شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں 63 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا۔
اقتصادی اپ ڈیٹ کے مطابق پالیسی ریٹ سات فیصد کی سطح پر برقرار رہا، مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 32.09 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، نئی کمپنیوں کی رجسٹریشن کی شرح میں جاری مالی سال کے دوران 33.36 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا، اسی طرح مجموعی طور پر بڑی صنعتوں کی پیداوار میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔