اسلام آباد: رواں مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی سات ماہ کے دوران پاکستان میں چین اور ہانگ کانگ کی جانب سے براہ راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان اور سرمایہ کاری بورڈ کی جانب سے اس حوالے سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر جنوری 2021ء تک کی مدت میں چین نے پاکستان میں 40 کروڑ 21 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔
یہ شرح گزشتہ مالی سال کے ابتدائی سات کے مقابلہ میں 24.94 فیصد کم ہے، گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں چین نے پاکستان میں 50 کروڑ 24 لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی تھی۔
یہ بھی پڑھیے:
سات ماہ کے دوران پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں 27 فیصد کمی
چین کا 246 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے 80 کروڑ افراد کو غربت سے نکالنے کا دعویٰ
بجلی کے پیداواری شعبہ میں 47 کروڑ ڈالر سے زائد براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ریکارڈ
اسی طرح جاری مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران ہانگ کانگ کی جانب سے پاکستان میں براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 11 کروڑ 27 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
یہ شرح گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ کے مقابلہ میں 17.48 فیصد کم رہی، گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ میں پاکستان میں ہانگ کانگ کی جانب سے براہ راست سرمایہ کاری کا حجم 13 کروڑ 24 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔
جنوری 2021ء میں پاکستان میں ہانگ کانگ کی براہ راست سرمایہ کاری کا حجم دو کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا جبکہ چین کی جانب سے ایف ڈی آئی کا حجم چار کروڑ 39 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی سات ماہ (جولائی تا جنوری) کے دوران گزشتہ برس کی اسی مدت کے مقابلے میں ایف ڈی آئی میں 27.4 فیصد کمی ہوئی۔
جولائی تا جنوری 2021ء کے دوران ایف ڈی آئی کا حجم ایک ارب 14 کروڑ 53 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران یہ حجم ایک ارب 57 کروڑ 70 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا، اس طرح ایف ڈی آئی میں 43 کروڑ 17 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی۔