کراچی: سٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 19 فروری تک ختم ہونے والے کاروباری ہفتے تک ملک میں غیرملکی زرِمبادلہ ذخائر میں 19 ملین ڈالر اضافہ، زرِمبادلہ کا مجموعی حجم 12908 ملین ڈالر تک جا پہنچا۔
مرکزی بینک کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق 19 فروری تک ملک کے پاس مجموعی لیکویڈ غیرملکی زرِمبادلہ ذخائر کا حجم 20.041 ارب ڈالر تھا۔ بینکوں کے پاس خالص ذخائر کا حجم 7132 ملین ڈالر بتایا گیا ہے۔
اس سے قبل، سوموار کو بینک دولت پاکستان نے کہا تھا کہ جنوری 2021 میں پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 229 ملین ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ دسمبر 2020 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا حجم 652 ملین ڈالر تھا۔
مرکزی بینک نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ جولائی تا جنوری 2021 کے دوران 912 ملین ڈالر کرنٹ اکاونٹ سرپلس دیکھا گیا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 2544 ملین ڈالر خسارہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔
سٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ جنوری 2020 میں ملک کو 512 ملین ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔
بینک دولت نے ٹویٹ میں کہا تھا کہ “جنوری 2020 کے مقابلے میں برآمدات میں بتدریج اضافہ جبکہ ترسیلاتِ زر میں مسلسل توسیع ریکارڈ کی گئی۔ گھریلو بحران کو حل کرنے کے لیے گندم اور چینی کے ساتھ ساتھ پام آئل کی درآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا۔ مشینری کی درآمدات میں مسلسل اضافہ معاشی بحالی کی عکاسی ہے”۔