لاہور: پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل (پارک) کے ریٹائرڈ سائنسدانوں اور ملازمین نے اپنی پینشنز اور دیگر واجبات عدم ادائیگی پر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کی دھمکی دے دی۔
سابق ڈائریکٹر پارک سردار غلام مصطفیٰ نے ایک اجلاس کے دوران حکومت سے پارک کے ریٹائرڈ سائنسدانوں اور دیگر ملازمین کے مطالبات جلد پورے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے پینشنز کی ادائیگی نہیں کی گئی اور پارک ملازمین اور سائنسدان ابھی تک اپنی پینشنز کا انتظار کر رہے ہیں کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
حکومت کا ایگریکلچر ٹرانسفارمیشن پلان 2021ء کیا ہے؟
پی اے سی کا زرعی ترقیاتی بینک کا بورڈ آف گورنرز ایک ماہ میں تشکیل دینے کا حکم
سابق ڈائریکٹر پارک نے کہا کہ ان کے بنیادی حقوق کو تسلیم نہیں کیا گیا جس سے ملازمین احساسِ محرومی محسوس کر رہے ہیں اور یہی وجہ افراتفری پیدا کرنے کا باعث بن رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارک پاکستان کو ایک خودمختار قوم بننے کے لیے اہم کردار ادا کر رہی ہے۔ اس حوالے سے اگر حکومت اس بحران پر قابو پانے کے لیے ٹھوس اقدامات نہیں کرتی تو سائنسدان اور دیگر ملازمین اپنے بچوں اور خاندانوں کے ساتھ پارلیمنٹ کے سامنے بھوک ہڑتال کے طور پر احتجاج کریں گے۔