واشنگٹن: امریکہ میں جوبائیدن انتظامیہ سائبر ڈیفنس سسٹم کو دوبارہ فعال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، ایسا اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ گزشتہ برس دسمبر میں روسی ہیکرز نے امریکا کے کئی سرکاری اور نجی اداروں کی معلومات تک رسائی کے حصول کی کوششں کی تھی۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق اس اقدام کے لیے دو سال قبل سائبر سکیورٹی اینڈ انفراسٹرکچر سکیورٹی ایجنسی (سی آئی ایس اے) بنائی گئی تھی تاہم ایجنسی کو ایسے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے فنڈز، آلات اور اختیارات کی کمی کا سامنا تھا۔
امریکی حکام کے مطابق نامعلوم ہیکرز نے، جو کہ ممکنہ طور پر روس سے تعلق رکھتے تھے، امریکہ کے کم از کم نو اداروں کی معلومات اور ای میلز تک رسائی حاصل کر لی تھی۔ لگ بھگ 100 کمپنیاں بھی ہیکرز کے حملوں کا نشانہ بنی تھیں جن کو پہنچنے والے نقصان کا ابھی تک تخمینہ نہیں لگایا جا سکا ہے۔
رپورٹس کے مطابق امریکہ روس کے سائبر حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے سائبر سکیورٹی کے لیے درکار ٹیکنالوجی کو جدید بنانے پر سرمایہ کاری کرے گا۔
وائٹ ہاس میں بریفنگ کے دوران حال ہی میں تعینات ہونے والے نائب سکیورٹی مشیر برائے سائبر اینڈ ایمرجنسی ٹیکنالوجی اینی نیو برجر کا کہنا تھا کہ روس کے اقدام نے سائبر سکیورٹی پر کی جانے والی سرمایہ کاری کی ضرورت کو بڑھا دیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ مستقبل میں ایسے حملوں سے محفوظ رہنے کیلئے سائبر سکیورٹی پر زیادہ فنڈز خرچ کرنا ہوں گے اور سسٹم کو جدید ترین بنانا ہو گا، سکیورٹی مشیر کی تجویز کے بعد امریکی انتظامیہ نے سائبر سکیورٹی کا بجٹ 30 فی صد بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔