واشنگٹن: امریکا میں یونائٹد ائیرلائنز کے ایک جہاز کے انجن میں آگ لگنے کے بعد طیارہ ساز کمپنی بوئنگ نے 777 ماڈل کے 128 جہاز دنیا بھر میں گرائونڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتے کو کولوراڈو ائیرپورٹ سے پرواز بھرنے کے بعد یونائٹڈ ائیرلائنز کے بوئنگ 777 کے ایک انجن میں آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے بعد طیارے کو ہنگامی طور پر ڈینور ایئرپورٹ پر بحفاظت لینڈ کرا لیا گیا، طیارے میں سوار 241 مسافر اور عملے کے 10 ارکان محفوظ رہے۔
اس واقعہ پر یونائیٹڈ ایئرلائنز نے کہا ہے کہ ہفتے کو ہونے والے واقعہ کے باعث کمپنی کے اپنے بوئنگ 777 کے 24 طیارے گراﺅنڈ کر دیے ہیں۔
امریکا کی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے سربراہ سٹیو ڈکسن کے مطابق امریکا میں صرف یونائیٹڈ ایئرلائنز بوئنگ 777 طیارے استعمال کر رہی ہے جبکہ دیگر ممالک میں جاپان اور جنوبی کوریا شامل ہیں۔
بوئنگ انتظامیہ نے کہا ہے کہ جب تک امریکی قومی ٹرانسپورٹیشن اور تحفظ بورڈ کی تحقیقات جاری ہیں ہم تجویز کرتے ہیں کہ مختلف ائیرلائنز کے زیر استعمال 69 اور بوئنگ کے پاس موجود 59 (777 ماڈل کے) طیاروں کو گراؤنڈ کر دینا چاہیے جن میں پریٹ ایڈ واٹنی (Pratt & Whitney) کے 112-4000 سیریز والے انجن نصب ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے جہاز کے انجن میں آگ لگنے کے واقعہ کے بعد بوئنگ 777 طیاروں کی اضافی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق یونائیٹڈ ایئرلائنز کے بعد جاپان کی دو بڑی ایئرلائنز نے بھی بوئنگ 777 ماڈل کے 56 طیاروں کے آپریشنز معطل کرنے کی تصدیق کر دی ہے جن میں یہی انجن نصب تھا جو حادثے کا شکار ہونے والے طیارے میں نصب تھا۔
بوئنگ کا کہنا ہے کہ اس طرح کے طیاروں کا استعمال روک دینا چاہیے جب تک فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی جائزے کا عمل یقینی نہ بنا لے۔
ادھر برطانیہ نے پریٹ اینڈ ویٹنی انجن کے حامل بوئنگ 777 طیاروں کی برطانوی فضائی حدود سے گزرنے پر پابندی عائد کر دی ہے،
برطانیہ کے وزیر ٹرانسپورٹ گرانٹ شپس نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ایسے مسافر برداربوئنگ 777 جہاز جن کے انجن اس طیارے کے انجن جیسے ہیں جس نے امریکہ میں آگ پکڑی لی تھی پر برطانیہ کی فضائی حدودسے عارضی طور گزرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں یوکے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ باریک بینی سے حالات کا جائزہ لے رہا ہوں۔ بوئنگ 777 کے طیارے جن میں پراٹ اینڈ ویٹنی 4000-112 سیریز کے انجن نصب ہیں وہ ہماری فضائی حدود استعمال نہیں کریں گے۔