دنیا ابھی فائیو جی کیلئے کوشاں، ایپل نے 6 جی پر تحقیق شروع کر دی

653

کیلی فورنیا: ایپل نے ٹیکنالوجی کے میدان میں اپنی حکمرانی برقرار رکھنے کیلئے دوسری کمپنیوں پر انحصار کرنے کی بجائے اپنی 6 جنریشن سیلولر کنیکٹیویٹی (6 جی) پر کام شروع کر دیا، کمپنی نے کچھ ماہ قبل فائیو جی وائرلیس سپیڈ کے حامل اپنے پہلے آئی فون متعارف کرائے تھے۔

ایپل نے رواں ہفتے وائرلیس سسٹم ریسرچ اور نیکسٹ جنریشن نیٹ ورکس پر کام کرنے والے قابل انجنئیرز بھرتی کرنے کیلئے ایک نوکری کا اشتہار بھی دیا ہے۔

ایپل کو سیلی کون ویلی اور سین ڈیاگو میں واقع اپنے دفاتر میں مذکورہ پوزیشنز کیلئے قابل امیدواروں کی تلاش ہے جہاں کمپنی وائرلیس ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ اور چپ ڈیزائن پر کام کر رہی ہے۔

ایپل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آپ کے پاس نیکسٹ جنریشن وائرلیس ٹیکنالوجی کی تیاری اور اس میدان میں خود کو منوانے کا منفرد موقع ہے کیونکہ اس کا ایپل کی مستقبل کی مصنوعات پر گہرا اثر پڑے گا۔

یہ بھی پڑھیے:

ایپل نے 46 ہزار ایپلی کیشنز آن لائن سٹور سے ہٹا دیں

ایک سہ ماہی میں سب سے زیادہ سمارٹ فونز کی فروخت، ایپل نے ہواوے اور سام سنگ کو پیچھے چھوڑ دیا

ایپل کی جانب سے مذکورہ پوزیشن پر بھرتی کیے جانے والے افراد نیکسٹ جنریشن (6 جی) وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم کی تیاری اور اس پر تحقیق کریں گے اور 6 جی ٹیکنالوجی سے متعلق دلچسپی رکھنے والی تعلیمی فورمز یا انڈسٹری کو بھی اپنی تحقیق میں شامل کریں گے۔

تاہم ٹیلی کام انڈسٹری پر نظر رکھنے والوں کو 2030ء تک 6 جی سروس متعارف ہونے کی توقع نہیں لیکن ایپل کے اقدامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ کمپنی نئی ٹیکنالوجی پر تحقیق اور اس کی ترقی کیلئے ابتدائی مراحل میں ہی شمولیت اختیار کرنا چاہتی ہے۔

6 جی ٹیکنالوجی فائیو جی کی نسبت کس قدر بہتر اور تیز ہو گی اس حوالے سے تحقیق جاری ہے اور گزشتہ سال ایپل نے بھی ایسی ہی تحقیق کرنے والی کمپنیوں کے ایک گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی، تاہم 6جی کے حوالے کچھ بھی کہنا ابھی قبل از وقت ہے لیکن کئی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ یہ ٹیکنالوجی فائیو جی کی سپیڈ سے 100 گنا تیز ہو سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here