کابینہ اجلاس: وفاقی ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کی سمری منظور

بنیادی تنخواہوں پر 25 فیصد اضافہ گریڈ 1 سے 19 تک ہو گا، صوبائی حکومتوں کو تنخواہوں میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے کے حوالے سے اقدامات کی ہدایت

628

اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے وفاقی حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے، یکم مارچ سے تمام معاشی سرگرمیوں کو مکمل طور پر بحال کرنے اور مختلف تقرریوں کی منظوری دیدی ہے۔

بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر شبلی فراز نے بتایا کہ کابینہ کو کورونا وائرس کی صورت حال اور پھیلائو کی شرح کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

شبلی فراز کے مطابق کابینہ کو بتایا گیا کہ ملک میں اب تک تقریباً 50 ہزار فرنٹ لائن ورکرز کو کورونا سے بچائو کی ویکسین لگائی جا چکی ہے، 65 سال سے زائدالعمر افراد کیلئے 1166 نمبر فراہم کیا گیا ہے جہاں ویکسین کیلئے وہ اپنے شناختی کارڈ کا اندراج اور رجسٹریشن کرا سکتے ہیں، نجی شعبے کی جانب سے ویکسین کی درآمد میں حائل رکاوٹوں کو دور کر دیا گیا ہے جبکہ کورونا کی وجہ سے بند معاشی سرگرمیوں کو یکم مارچ سے مکمل بحال کر دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیئے جانے اور الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تنصیب کے حوالے سے پیش رفت دریافت کی، وزیرِاعظم نے انتخابی اصلاحات کمیٹی کو ہدایت کی کہ صدر مملکت کی مشاورت سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی تنصیب کیلئے درکار تمام انتظامی اقدامات اور مراحل کی نشاندہی کی جائے اور اس حوالے سے ٹائم لائنز متعین کی جائیں، انتخابی عمل کی مکمل طور پر شفافیت کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

جبری گمشدگیوں کے معاملے کے حوالے سے کابینہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ موجودہ حکومت قانون کی عمل داری پر پختہ یقین رکھتی ہے۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں قانون لانے کا عمل تیز کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: عمران خان کی حکومت میں وزیراعظم ہائوس کے اخراجات کم ہوئے یا بڑھے؟

کابینہ نے جنسی جرائم کے واقعات کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا اور ہدایت کہ ان جرائم کی روک تھام کے حوالے سے قوانین کے اطلاق اور اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

کابینہ نے موجودہ حکومت کی جانب سے خواتین کو جائیداد میں ان کا حق دلوانے کے قانون کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ بیرون ملک پاکستانیوں کی جائیداد کے معاملات کے فوری حل کے حوالے سے قانون لانے کے عمل کو بھی تیز کیا جائے۔ کابینہ کو قبضہ مافیا سے سرکاری زمینوں کو واگزار کرانے کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

کابینہ نے وفاقی حکومت کے مختلف محکموں کے ملازمین کی تنخواہوں میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے اورسرکاری ملازمین کو ریلیف فراہم کرنے کے لئے 2017ء کی بنیادی تنخواہوں پر 25 فیصد اضافے کی سمری منظور کر لی، اس اضافے کا اطلاق گریڈ ایک سے 19 تک ہو گا اور یہ اضافہ یکم مارچ سے نافذ العمل ہو گا۔

اس کے ساتھ ساتھ کابینہ نے فیصلہ کیا کہ صوبائی حکومتوں کو بھی یہ ہدایت کی جائے گی کہ وہ بھی اپنے محکموں میں تنخواہوں میں پائے جانے والے فرق کو کم کرنے کے حوالے سے اقدامات لیں۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا کی طرز پر ایک گریڈ سے 16 گریڈ تک کو ٹائم سکیل پروموشن دی جا رہی ہے۔

کابینہ کو بتایا گیا کہ ایڈہاک ریلیف الائونس کو یکم جولائی سے بنیادی تنخواہ میں ضم کیا جا رہا ہے جس کا اصل فائدہ پینشنرز کو میسر آئے گا۔ تنخواہوں میں اضافے کے مطالبے پر بات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی مشکلات کا مکمل ادراک ہے۔

انہوں نے کہا کہ ماضی کی بدانتظامی اور مشکل معاشی صورت حال سے عوام مشکلات کا شکار ہوئے، وبا کی وجہ سے معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہوا، معاشی مشکلات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے کفایت شعاری کی مہم کا آغاز کیا اور اس کی ابتداء وزیرِاعظم آفس سے کی، وزارتوں کو بھی ہدایت کی کہ غیرضروری اخراجات میں کمی لا کر عوام کے ٹیکس کا پیسہ بچایا جائے۔

وزیرِ اعظم نے سیکرٹری خزانہ کو ہدایت کی کہ خسارہ کرنے والے تمام سرکاری اداروں اور اس خسارے کا حجم عوام کے سامنے رکھا جائے تاکہ عوام کو ملکی معاملات کا مکمل علم ہو۔ اس کے ساتھ ساتھ ان اداروں میں اصلاحات متعارف کرانے اور اس میں ہونے والی پیش رفت سے بھی عوام کو آگاہ کیا جائے۔

کابینہ نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف منیجمنٹ کراچی کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل نو کی منظوری دی۔ کابینہ نے فیڈرل سروس ٹربیونل (ایف ایس ٹی) کراچی کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے ایف ایس ٹی کی موجود عمارت سے متصل چار سو مربع گز زمین ایف ایس ٹی کو الاٹ کرنے کی منظوری دی تاکہ اس آفس کی دفتری ضروریات کو با احسن پورا کیا جا سکے۔

کابینہ کمیٹی برائے ادارہ جاتی اصلاحات کے 4 فروری 2021ء کے اجلاس میں لئے گئے فیصلے کی توثیق کی گئی جس میں پانچ وزارتوں میں اکاونٹنٹ جنرل پاکستان ریونیو کے ماتحت دفاتر بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

کابینہ نے الیکشن کمیشن کی سفارشات پر قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 221 تھرپارکر-1 میں ضمنی الیکشن کے دوران پاکستان رینجرز (سندھ) کے دستوں کی تعیناتی کی منظوری دیدی۔ کابینہ نے جاوید قریشی کو چیئرپرسن بورڈ آف ڈائریکٹرز سندھ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ تعینات کرنے کی منظوری بھی دی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here