نرخ مقرر کیے بغیر نجی کمپنیوں کو کورونا ویکسین درآمد کرنے کی اجازت

913

اسلام آباد: حکومت نے نجی کمپنیوں کو بھی کورونا وائرس سے بچائو کی ویکسین کی درآمد کی اجازت دے دی تاہم  ویکسین کی قیمت مقرر نہیں کی گئی۔

خبر ایجنسی رائٹرز کو اس حوالے سے کچھ دستاویزت تک رسائی ملی ہے جن سے معلوم ہوتا ہے کہ وزارتِ صحت کی نیشنل ہیلتھ سروسز، ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن ڈویژن نے نجی کمپنیوں کی جانب سے ویکسین درآمد کرنے کی اجازت کیلئے خصوصی استثنیٰ مانگا تھا جبکہ ویکسین کے نرخ مقرر نہیں کیے گئے۔

دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ وفاقی کابینہ نے نیشنل ہیلتھ سروسز کی تجویز کی منظوری دی، کابینہ نے چھ ماہ کیلئے کچھ متعلقہ ریگولیشنز کی معطلی کا مطالبہ بھی کیا تھا تاکہ نجی سیکٹر زیادہ سے زیادہ ویکسین درآمد کر سکے۔

معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی نجی کمپنیوں کو ویکیسن درآمد کرنے کی اجازت دینے کی تصدیق کی، انہوں نے کہا چونکہ ویکسین کی ریفرنس پرائس فی الوقت دستیاب نہیں اس لیے قیمت بعد میں بھی مقرر کی جا سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیے:

پاکستان کو چین سے کورونا ویکسین کی پہلی کھیپ موصول

پاکستان میں چینی ویکسین کینسائینو کے ہنگامی استعمال کی اجازت

جون تک پاکستان کو ویکسین کی ایک کروڑ 72 لاکھ خوراکیں ملنے کا امکان

پاکستان کے لیے ویکسین کی درآمد کا فیصلہ اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ پاکستان کو ابھی تک کسی بھی کمپنی سے بڑی مقدار میں ویکسین نہیں مل سکی، رواں ماہ چین کی جانب سے محض پانچ لاکھ خوراکیں ملی ہیں جو فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ترجیحی بنیادوں پر لگائی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر فیصل سلطان نے بتایا کہ حکومت نے شہریوں کو مفت ویکسین لگانے کا منصوبہ بنایا ہے اور صرف کچھ لوگ جو ویکسین کیلئے قیمت ادا کرنا چاہتے ہیں ان کے پاس اوپن مارکیٹ کا آپشن ہو گا اور انہی کیلئے نجی شعبے کو درآمد کی اجازت دی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو ویکسین نجی سیکٹر کے ذریعے خریدنا چاہتے ہوں انہیں قیمت ادا کرنا ہو گی، لیکن جب ویکسین دستیاب ہو گی اور ہمارے پاس مارکیٹ میں مسابقت پیدا ہو گی تو خودبخود قیمتیں طے ہو جائیں گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here