اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت پاکستان کی جانب سے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کر دی۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ خزانہ کے حکام نے رواں ہفتے کے آغاز میں آئی ایم ایف کے نمائندگان سے تنخواہوں کے معاملے پر بات چیت کی تھی، آئی ایم ایف حکام نے تنخواہوں میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان اپنے اخراجات قرضوں سے پورے کر رہا ہے لہٰذا ابھی اس قسم کے اقدام کی ضرورت نہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ عالمی ادارے نے حکومت کو اپنے وسائل سے اخراجات پورے کرنے کی تجویز دی ہے، آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ گریڈ ایک سے گریڈ 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 25 فیصد اضافے کے نتیجے میں قومی خزانے پر 40 ارب سے 45 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
یہ بھی مدِنظر رہے کہ سرکاری ملازمین نے ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کی وجہ سے حکومت سے اپنی تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا، سرکاری ملازمین نے آئندہ مالی سال کے بجٹ سے پہلے وزارتِ خزانہ کے دفتر کے باہر پُر امن احتجاج کرنے کا اعلان کیا ہے۔