پشاور: خیبرپختونخوا ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے عوامی فلاح و بہبود کے 40 منصوبوں میں سے 16 ارب 46 کروڑ روپے کی لاگت کے 38 منصوبے منظور کر لئے جبکہ دو منصوبے تصحیح کیلئے متعلقہ محکموں کو واپس بھجوا دیے گئے۔
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا سولہواں اجلاس گزشتہ روز ایڈیشنل چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا شکیل قادر خان کی زیر صدارت محکمہ منصوبہ بندی و ترقی خیبرپختونخوا میں منعقد ہوا، کورونا ایس او پیز کے تحت اجلاس میں مختلف فورم ممبران سمیت متعلقہ محکموں نے آن لائن شرکت کی۔
اجلاس کے دوران جن منصوبوں کی منظوری دی گئی ان میں ضلع خیبر اور مہمند میں بینائی سے محروم بچوں کیلئے سکولز اور وزیرستان، باجوڑ، کرم میں گویائی سے محروم بچوں کیلئے منصوبے شامل ہیں جن پر 30 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔
خیبرپختونخوا میں موجود 105 دست کاری مراکز کو کارآمد بنانے کیلئے 10 کروڑ روپے سے منصوبے کی منظوری دی گئی، احساس پروگرام کی قبائلی اضلاع تک توسیع کی منظوری دے دی گئی۔
یہ بھی پڑھیے:
ہائیڈرو پاور پر منافع، خیبرپختونخوا کو وفاق سے مزید تین ارب موصول
خیبرپختونخوا حکومت کا وڈیو گیمنگ انڈسٹری کو فروغ دینے کا اعلان
خیبرپختونخوا: کرپٹو کرنسی اور مائننگ کے حوالے سے ایڈوائزری کمیٹی تشکیل
اسی طرح قبائلی اضلاع میں غربت کے خاتمے کے لئے ایک ارب 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے، یہ تین سالہ منصوبہ ویلج کونسل کی سطح تک چلایا جائے گا، لوڈر رکشے، اوورلاک مشینین، موٹرائزڈ ویل چیئرز، گندم کاٹنے کی مشینیں مستحق خاندانوں میں تقسیم کی جائیں گی جس سے 36 ہزار 556 افراد مستفید ہوں گے، بیوائوں، معذوروں، یتیم اور بزرگ افراد کو معاونت بھی فراہم کی جائے گی۔
اجلاس میں دارلعلوم اسلامیہ اضاخیل بالا نوشہرہ میں لائبریری اور 60 کلاس رومز کی تعمیر کیلئے 24 کروڑ روپے، بنوں میران شاہ روڈ کی فزیبلٹی سٹڈی کیلئے ایک کروڑ 46 لاکھ روپے اور پشاور ائیرپورٹ روڈ کی کشادگی کیلئے پانچ کروڑ 80 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں خیبرپختونخوا کی پہلی سماجی تحفظ کی پالیسی پر کام کرنے والے پبلک پالیسی اینڈ سوشل پروٹیکشن یونٹ میں توسیع کی منظوری دی گئی، ہری پور میں سوئمنگ پول و دیگر سہولیات کیلئے 10 کروڑ روپے اور پشاور میں دو سپورٹس اسٹیڈیم کے قیام کیلئے 31 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی۔
خیبرپختونخوا میں یوتھ اینڈ ویمن سٹارٹ اَپ پروگرام کی دو ارب اور ضم شدہ اضلاع کے نوجوانوں کو کاروبار کیلئے ایک ارب 80 کروڑ روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی۔
اسی طرح شعبہ صحت کے مختلف منصوبوں کی فزیبلٹی سٹڈیز کیلئے 12 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی، جن میں زچہ بچہ ہسپتال ڈی آئی خان، ڈی ایچ کیو ہسپتال ہری پور،کالام ہسپتال، سول ہسپتال مدین، اپر گدون صوابی ہسپتال، پچہ کے بونیر، چکدرہ اندیزئی ہسپتال، بٹگرام ڈی ایچ کیو ہسپتال، زچہ بچہ ہسپتال نوہشرہ اور درگئی ہسپتال کی اپ گریڈیشن کیلئے فزیبلٹی سٹڈی اور اپر اور لوئر چترال کے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو آلات کی فراہمی کیلئے فنڈز کی منظوری دی گئی۔
صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی نے کرک میں ہندو سمادھی مندر کی بحالی کے لیے تین کروڑ 40 لاکھ روپے کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں محکمہ صنعت کے تحت ضم شدہ اضلاع میں تکنیکی ہنر سکھانے کیلئے دو ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا، منصوبے کے تحت ہنرمند افراد کو 13 سالوں کیلئے بلا سود چھوٹے قرضے فراہم کئے جائیں گے جس سے دو لاکھ 18 ہزار 850 سے زائد افراد کی معاونت ہو گی۔